تمہارے گھر سے پس مرگ کس کے گھر جاتا
تمہارے گھر سے پس مرگ کس کے گھر جاتا بتاؤ آپ سے جاتا تو میں کدھر جاتا نہیں ہے کوئی بھی ساتھی تمہارے مجرم کا پکار اٹھتے سب اعضا جو میں مکر جاتا اجل کے بھیس میں میری تلاش کر لیتے وہ آپ ڈھونڈ کے خود لاتے میں جدھر جاتا تکلفات محبت نے قید کر رکھا ہر ایک سمت تھی دیوار میں کدھر ...