منزہ سحر کی غزل

    جو اشک آنکھوں میں تھم گئے ہیں

    جو اشک آنکھوں میں تھم گئے ہیں ترے تصور میں جم گئے ہیں جو تو مسیحا بنا ہے میرا کدھر نہ جانے یہ غم گئے ہیں کھڑے ہیں پاؤں پہ اپنے ہم تو جہاں سہارے تھے کم گئے ہیں جو تیری محفل میں ہنستے آئے وہ لے کے آنکھوں کو نم گئے ہیں کبھی نہ لوٹایا اس نے خالی جو لے کے دامن یہ ہم گئے ہیں

    مزید پڑھیے

    وقت بے وقت دلبری کرنا

    وقت بے وقت دلبری کرنا تم سے سیکھا ہے بس یہی کرنا تیری آنکھوں کو تیرے چہرے کو بھر کے آنکھوں میں روشنی کرنا اس سے پوچھوں وفا کا جو مطلب مجھ سے کہتا ہے شاعری کرنا در بدر ہو کے چاند نے جانا کیسا لگتا ہے چاندنی کرنا کتنا مشکل ہے دیکھو جینے میں سانس لینے کو زندگی کرنا

    مزید پڑھیے

    تصور کہکشاں ہوتا نہیں ہے

    تصور کہکشاں ہوتا نہیں ہے تو اب مجھ سے بیاں ہوتا نہیں ہے تڑپ میری جبیں کی بڑھ گئی ہے مگر تو آستاں ہوتا نہیں ہے مری قسمت میں ہے جلتا ستارہ بکھر کے جو دھواں ہوتا نہیں ہے مری سانسوں میں تو اٹکا ہوا ہے طبیعت میں رواں ہوتا نہیں ہے خوشی اب بھی مجھے ہوتی ہے لیکن وہ پہلا سا سماں ہوتا ...

    مزید پڑھیے

    مقام گریہ و زاری نہیں ہے

    مقام گریہ و زاری نہیں ہے تکلم عشق پہ بھاری نہیں ہے یہ سوچیں اس سے مل کر کھل اٹھی ہیں کوئی الہام تو جاری نہیں ہے تمہاری مسکراہٹ میں چھپی سی کہانی ہے مگر ساری نہیں ہے ترے لہجے سے اکثر پھوٹتی تھی وہ خوشبو آج بھی ہاری نہیں ہے سکوت شب کی کیا بتلائیں تم کو کہ اس سے شے کوئی بھاری نہیں ...

    مزید پڑھیے

    اب مجھ سے اداسی تری دیکھی نہیں جاتی

    اب مجھ سے اداسی تری دیکھی نہیں جاتی یہ درد شناسی تری دیکھی نہیں جاتی کھلتے ہوئے پھولوں کی طرح تیری ہنسی ہے صورت یہ خفا سی تری دیکھی نہیں جاتی اخلاص کے جذبوں سے سجا رشتہ ہمارا تکلیف ذرا سی تری دیکھی نہیں جاتی لگتا ہے کہ ویران سی ہر چیز ہوئی ہے بدلی یہ اداسی تری دیکھی نہیں ...

    مزید پڑھیے

    بڑے نازک سے جذبوں سے محبت میں نے پالی تھی

    بڑے نازک سے جذبوں سے محبت میں نے پالی تھی پھر اپنے قیمتی لفظوں کی اس میں جان ڈالی تھی نہ جانے کون سے مذہب سے دیوانے کا رشتہ تھا کہ اس نے اپنی ہی تنہا سی اک بستی بسا لی تھی گلوں سا چاند سا تاروں سا ہم بھی شور کرتے تھے کہ کس درجہ محبت ہم نے سر پہ ہی اٹھا لی تھی کبھی سوچا ہے تم نے بھی ...

    مزید پڑھیے

    دل کی دہلیز تلک خود کو رسائی دے گا

    دل کی دہلیز تلک خود کو رسائی دے گا مرا لہجہ مرے شعروں میں سنائی دے گا میرا ہونا ہے ہوا جس کی بدولت ممکن اب وہ چہرہ مری آنکھوں میں دکھائی دے گا میں نے آنکھوں سے تجھے دور کیا تھا لیکن یہ نہ سوچا تھا خدا ایسی جدائی دے گا اور زرخیز کرے گا یہ مرے لفظوں کو ہجر یکتا ہے تو یکتا ہی کمائی ...

    مزید پڑھیے

    دنیا کی آب و تاب سے آگے چلے گئے

    دنیا کی آب و تاب سے آگے چلے گئے ہم عشق کے عذاب سے آگے چلے گئے آنکھوں نے لکھ لیے ہیں فسانے امید کے آنسو فصیل آب سے آگے چلے گئے اس نے قبولیت کی سند جب سے دی مجھے سب حرف اس کتاب سے آگے چلے گئے جب خوشبوؤں کے در پہ ہوئی روشنی تو ہم گلشن کے ہر گلاب سے آگے چلے گئے خاموشیوں کی جب سے ...

    مزید پڑھیے

    وقت بے وقت دلبری کرنا

    وقت بے وقت دلبری کرنا تم سے سیکھا ہے بس یہی کرنا تیری آنکھوں تیرے چہرے کو بھر کے آنکھوں میں روشنی کرنا اس سے پوچھوں وفا کا جو مطلب مجھ سے کہتا ہے شاعری کرنا در بدر ہو کے چاند نے جانا کیسا لگتا ہے چاندنی کرنا کتنا مشکل ہے دیکھو جینے میں سانس لینے کو زندگی کرنا

    مزید پڑھیے

    خیال ہجر میں اب جو بھی سانحہ ہوگا

    خیال ہجر میں اب جو بھی سانحہ ہوگا وہی تو پھر سے نیا ایک سلسلہ ہوگا کسے خبر تھی کہ اس روشنی کی چادر میں ہمارا عشق میں پھولوں سے رابطہ ہوگا امیر شہر کو پیغام مل بھی جائے تو غریب شہر کا کوئی نہ آسرا ہوگا نئے افق سے گریزاں نہ ہو مرے ہمدم پرانی سوچ سے اب یہ نہ فیصلہ ہوگا خدا کا شکر ...

    مزید پڑھیے