مقام گریہ و زاری نہیں ہے

مقام گریہ و زاری نہیں ہے
تکلم عشق پہ بھاری نہیں ہے


یہ سوچیں اس سے مل کر کھل اٹھی ہیں
کوئی الہام تو جاری نہیں ہے


تمہاری مسکراہٹ میں چھپی سی
کہانی ہے مگر ساری نہیں ہے


ترے لہجے سے اکثر پھوٹتی تھی
وہ خوشبو آج بھی ہاری نہیں ہے


سکوت شب کی کیا بتلائیں تم کو
کہ اس سے شے کوئی بھاری نہیں ہے