منزہ سحر کے تمام مواد

10 غزل (Ghazal)

    جو اشک آنکھوں میں تھم گئے ہیں

    جو اشک آنکھوں میں تھم گئے ہیں ترے تصور میں جم گئے ہیں جو تو مسیحا بنا ہے میرا کدھر نہ جانے یہ غم گئے ہیں کھڑے ہیں پاؤں پہ اپنے ہم تو جہاں سہارے تھے کم گئے ہیں جو تیری محفل میں ہنستے آئے وہ لے کے آنکھوں کو نم گئے ہیں کبھی نہ لوٹایا اس نے خالی جو لے کے دامن یہ ہم گئے ہیں

    مزید پڑھیے

    وقت بے وقت دلبری کرنا

    وقت بے وقت دلبری کرنا تم سے سیکھا ہے بس یہی کرنا تیری آنکھوں کو تیرے چہرے کو بھر کے آنکھوں میں روشنی کرنا اس سے پوچھوں وفا کا جو مطلب مجھ سے کہتا ہے شاعری کرنا در بدر ہو کے چاند نے جانا کیسا لگتا ہے چاندنی کرنا کتنا مشکل ہے دیکھو جینے میں سانس لینے کو زندگی کرنا

    مزید پڑھیے

    تصور کہکشاں ہوتا نہیں ہے

    تصور کہکشاں ہوتا نہیں ہے تو اب مجھ سے بیاں ہوتا نہیں ہے تڑپ میری جبیں کی بڑھ گئی ہے مگر تو آستاں ہوتا نہیں ہے مری قسمت میں ہے جلتا ستارہ بکھر کے جو دھواں ہوتا نہیں ہے مری سانسوں میں تو اٹکا ہوا ہے طبیعت میں رواں ہوتا نہیں ہے خوشی اب بھی مجھے ہوتی ہے لیکن وہ پہلا سا سماں ہوتا ...

    مزید پڑھیے

    مقام گریہ و زاری نہیں ہے

    مقام گریہ و زاری نہیں ہے تکلم عشق پہ بھاری نہیں ہے یہ سوچیں اس سے مل کر کھل اٹھی ہیں کوئی الہام تو جاری نہیں ہے تمہاری مسکراہٹ میں چھپی سی کہانی ہے مگر ساری نہیں ہے ترے لہجے سے اکثر پھوٹتی تھی وہ خوشبو آج بھی ہاری نہیں ہے سکوت شب کی کیا بتلائیں تم کو کہ اس سے شے کوئی بھاری نہیں ...

    مزید پڑھیے

    اب مجھ سے اداسی تری دیکھی نہیں جاتی

    اب مجھ سے اداسی تری دیکھی نہیں جاتی یہ درد شناسی تری دیکھی نہیں جاتی کھلتے ہوئے پھولوں کی طرح تیری ہنسی ہے صورت یہ خفا سی تری دیکھی نہیں جاتی اخلاص کے جذبوں سے سجا رشتہ ہمارا تکلیف ذرا سی تری دیکھی نہیں جاتی لگتا ہے کہ ویران سی ہر چیز ہوئی ہے بدلی یہ اداسی تری دیکھی نہیں ...

    مزید پڑھیے

تمام