Munawwar Lakhnavi

منور لکھنوی

  • 1897 - 1970

بھگوت گیتا کا اردو میں منظوم ترجمہ کرنے کے لئے مشہور

Known for his Urdu translation of Bhagwat Geeta in verse titled- Naseem-e-Irfaan.

منور لکھنوی کی غزل

    جو ماہتاب میں ہے وقت شب جمال ترا

    جو ماہتاب میں ہے وقت شب جمال ترا ہے صبح دم وہی خورشید میں جلال ترا صبا میں ہے جو لطافت تری لطافت ہے جمال ہے جو گلوں میں ہے وہ جمال ترا کھنچی ہوئی چلی آتی ہے اس میں اک دنیا سما رہا ہے مرے دل میں یوں خیال ترا فنا سے کام تجھے کیا کہ جاوداں تو ہے نہیں زوال سے نادم کبھی کمال ترا ہے ...

    مزید پڑھیے

    بیداد پر ہے مائل بیداد کرنے والا

    بیداد پر ہے مائل بیداد کرنے والا فریاد کر رہا ہے فریاد کرنے والا پابند کرنے والے پابند خوب کر لے آزاد کر ہی دے گا آزاد کرنے والا روز ازل سے غافل تیرا ہی دل ہے تجھ کو ناشاد کرنے والا یا شاد کرنے والا فریاد جلد سن لے فریاد سننے والے مایوس ہو نہ جائے فریاد کرنے والا آتی ہے اے ...

    مزید پڑھیے

    ملا تھا روز ازل ذوق کامیاب مجھے

    ملا تھا روز ازل ذوق کامیاب مجھے مری نظر نے کیا خود ہی انتخاب مجھے نہ اعتبار مرے ظرف کا تھا ساقی کو کبھی نہ بھر کے دیا ساغر شراب مجھے ہوائے دہر سے بکھرا ہے دل کا شیرازہ ورق ورق نظر آتی ہے یہ کتاب مجھے میں اپنی خامئ طرز بیاں پہ نادم ہوں مرا سوال ہی خود بن گیا جواب مجھے کیا ہے ...

    مزید پڑھیے

    مانوس ہو گئے ہیں ستم پیشگی سے ہم

    مانوس ہو گئے ہیں ستم پیشگی سے ہم اب کیا کریں کرم کا تقاضا کسی سے ہم اس سے تو اپنے حق میں اندھیرا ہی خوب تھا بے نور ہو گئے ہیں نئی روشنی سے ہم آخر سر نیاز جھکائیں تو کس طرح نا آشنا ہیں رسم و رہ‌ بندگی سے ہم تسکین ذوق کے لئے مغز سخن ہے شرط آسودۂ غزل نہ ہوئے نغمگی سے ہم حد ادب میں ...

    مزید پڑھیے

    برنگ باد صبا گل کھلائے ہیں کیا کیا

    برنگ باد صبا گل کھلائے ہیں کیا کیا مرے ہی دل نے ستم مجھ پہ ڈھائے ہیں کیا کیا یہ زندگی کا سفر بھی ہے کچھ عجیب سفر قدم قدم پہ مقامات آئے ہیں کیا کیا طرح طرح سے کیا ہے توقعات کا خون مری نگاہ نے منظر دکھائے ہیں کیا کیا کوئی غریب کے اس حوصلے کی واہ تو دے ذرا سی جان نے صدمے اٹھائے ہیں ...

    مزید پڑھیے

    کسی صورت سے ہو جاتا ہے سامان سفر پیدا

    کسی صورت سے ہو جاتا ہے سامان سفر پیدا ارادہ کر ہی لیتا ہے خود اپنی رہ گزر پیدا گنہ گاری کی نیت کو گنہ گاری نہیں کہتے سفر کے قصد سے ہوتی ہے کب گرد سفر پیدا ضروری کیا کہ برسے آگ اوپر سے نشیمن پر خس و خاشاک ہیں ہو جائیں گے برق و شرر پیدا کوئی پرسان غم ہو یا نہ ہو کیا فرق پڑتا ہے اذیت ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 4 سے 4