برنگ باد صبا گل کھلائے ہیں کیا کیا

برنگ باد صبا گل کھلائے ہیں کیا کیا
مرے ہی دل نے ستم مجھ پہ ڈھائے ہیں کیا کیا


یہ زندگی کا سفر بھی ہے کچھ عجیب سفر
قدم قدم پہ مقامات آئے ہیں کیا کیا


طرح طرح سے کیا ہے توقعات کا خون
مری نگاہ نے منظر دکھائے ہیں کیا کیا


کوئی غریب کے اس حوصلے کی واہ تو دے
ذرا سی جان نے صدمے اٹھائے ہیں کیا کیا


عجیب شے ہے منورؔ کی فکر شائستہ
دل و دماغ کے ایواں سجائے ہیں کیا کیا