بیداد پر ہے مائل بیداد کرنے والا
بیداد پر ہے مائل بیداد کرنے والا
فریاد کر رہا ہے فریاد کرنے والا
پابند کرنے والے پابند خوب کر لے
آزاد کر ہی دے گا آزاد کرنے والا
روز ازل سے غافل تیرا ہی دل ہے تجھ کو
ناشاد کرنے والا یا شاد کرنے والا
فریاد جلد سن لے فریاد سننے والے
مایوس ہو نہ جائے فریاد کرنے والا
آتی ہے اے منورؔ ہنگام نزع ہچکی
کرتا ہے یاد شاید اب یاد کرنے والا