مجیب شہزر کے تمام مواد

7 غزل (Ghazal)

    سپنوں کی کھڑکی سے جھانکے گورے گورے تن کی دھوپ

    سپنوں کی کھڑکی سے جھانکے گورے گورے تن کی دھوپ رات گئے رنگ اور دکھائے تیرے سندر پن کی دھوپ جوبن تھوڑی دیر کا مہماں جوبن پر اترانا کیا پل دو پل میں ڈھل جائے گی یہ تیرے جوبن کی دھوپ آس کا ہر اک پنچھی اپنے گھر کی جانب لوٹ گیا دیواروں پر چڑھنے لگی ہے پھیلے ہوئے آنگن کی دھوپ تجھ بن ...

    مزید پڑھیے

    نور نگر میں جب دنیا کھو جاتی ہے

    نور نگر میں جب دنیا کھو جاتی ہے دھندلی دھندلی بینائی ہو جاتی ہے نکلے گی کچھ بات یقیناً نکلے گی سوچو شبنم گل پر کیوں رو جاتی ہے ہونے والا برسوں کام نہیں ہوتا پل دو پل میں انہونی ہو جاتی ہے بے بس آنکھیں راتوں جاگا کرتی ہیں جانے میری نیند کہاں سو جاتی ہے

    مزید پڑھیے

    اب کے برس گلشن میں نہ جانے کیسی ہوا لہرائی ہے

    اب کے برس گلشن میں نہ جانے کیسی ہوا لہرائی ہے موسم موسم گرد آلودہ ساری فضا دھندلائی ہے مستقبل کے خواب سجائے اپنی اپنی آنکھوں میں سارے پڑوسی جاگ رہے ہیں اور ہمیں نیند آئی ہے کون کسے اب سر کرتا ہے وقت ہی یہ بتلائے گا ایک طرف ہے عزم مصمم ایک طرف دارائی ہے سطح زمیں کا ہر اک خطہ ڈوب ...

    مزید پڑھیے

    ہوا میں تیر چلانے سے فائدہ کیا ہے

    ہوا میں تیر چلانے سے فائدہ کیا ہے بنا شکار نشانے سے فائدہ کیا ہے کسی سخی کا یہاں کوئی در نہیں کھلتا یہاں صدائیں لگانے سے فائدہ کیا ہے تمہارے زخم ہیں مرہم تمہیں تلاش کرو کسی کو زخم دکھانے سے فائدہ کیا ہے یہ سوچتا ہوں زمانے سے کیا ملا مجھ کو یہ سوچتا ہوں زمانے سے فائدہ کیا ...

    مزید پڑھیے

    جس نے بخشا ہے تجھ کو قلم زندگی

    جس نے بخشا ہے تجھ کو قلم زندگی اس کا احسان اس کا کرم زندگی آرزؤں کی بانہوں میں لے کر تجھے کب سے جھولا جھلاتے ہیں ہم زندگی رنج و غم سے نہ دامن بچا ہم سفر رنج و غم سے ہی ہے محترم زندگی کر کے اظہار غم بر سر انجمن کھو دیا تو نے اپنا بھرم زندگی سرد جذبوں کی سرگرمیاں بڑھ گئیں ہو گئی جب ...

    مزید پڑھیے

تمام

1 نظم (Nazm)

    زمیں سے عشق

    اے زمیں نازنیں ماہ جبیں اے مری گلفام پری تیرا حسن و شباب کیا کہنا جسم تیرا ہے جیسے تاج محل تیرا چہرا شفق کی لالی ہے تیری آنکھیں ہیں چاند اور سورج تیرے ابرو ہیں مثل قوس و قزح شاخ صندل ہیں مرمریں باہیں تیرے دنداں دمکتے موتی ہیں تیری پیشانی پہ دمکتا ہوا کاہکشاں کا جھومر لب ہیں تیرے ...

    مزید پڑھیے