مجیب شہزر کی نظم

    زمیں سے عشق

    اے زمیں نازنیں ماہ جبیں اے مری گلفام پری تیرا حسن و شباب کیا کہنا جسم تیرا ہے جیسے تاج محل تیرا چہرا شفق کی لالی ہے تیری آنکھیں ہیں چاند اور سورج تیرے ابرو ہیں مثل قوس و قزح شاخ صندل ہیں مرمریں باہیں تیرے دنداں دمکتے موتی ہیں تیری پیشانی پہ دمکتا ہوا کاہکشاں کا جھومر لب ہیں تیرے ...

    مزید پڑھیے