Monis Faraz

مونس فراز

  • 1996

مونس فراز کی غزل

    کوئی بتلائے حال ساقی کا

    کوئی بتلائے حال ساقی کا آ رہا ہے خیال ساقی کا کوئی ثانی نہیں ملا اب تک یار اس بے مثال ساقی کا ہائے کیا خوب تھا وہ منظر بھی میرے ہونٹوں پہ گال ساقی کا اس جدائی سے خوش نہیں وہ بھی میرے جیسا ہے حال ساقی کا سر جھکا ہے خدا کے در مونسؔ دل میں ہے پر خیال ساقی کا

    مزید پڑھیے

    ایک جانب تو تیری زلف کھلی جاتی ہے

    ایک جانب تو تیری زلف کھلی جاتی ہے دوسری سمت میری عقل اڑی جاتی ہے ایسا لگتا ہے مری جان نکل جائے گی روٹھ کر مجھ سے تو جس وقت چلی جاتی ہے رب نے مخلوق بنائی تھی جو سب سے بہتر ہائے آپس میں وہ لڑ لڑ کے مری جاتی ہے آپ نے جھیلا ہے لوگوں کا بہشکار فقط سچ کے کہنے پہ تو گردن بھی چلی جاتی ...

    مزید پڑھیے

    بات اتنی تو مری مان بڑا اچھا ہے

    بات اتنی تو مری مان بڑا اچھا ہے تیرا لہجہ یہ مری جان بڑا اچھا ہے تیرے چہرے کے سوا کوئی نہ دیکھوں چہرہ تیری جانب سے یہ فرمان بڑا اچھا ہے ایسی باتوں سے ہمیں کوئی سروکار نہیں اچھی گیتا ہے کہ قرآن بڑا اچھا ہے اس کے کہنے پہ جلائی گئی ساری بستی تیرا کہنا ہے کہ سلطان بڑا اچھا ہے

    مزید پڑھیے

    تمہارے جانے کے بعد دلبر یہاں تو کچھ بھی بچا نہیں ہے

    تمہارے جانے کے بعد دلبر یہاں تو کچھ بھی بچا نہیں ہے کہ محفلوں میں چمک نہیں ہے کہ زندگی میں مزہ نہیں ہے وہ دیکھو لاشیں پڑی ہوئی ہیں وہ خون سڑکوں پہ بہہ رہا ہے تو آپ کیسے یہ کہہ رہیں ہیں یہاں پہ کچھ بھی ہوا نہیں ہے ہمارے دل میں تمام حسرت وہ جن کی خاطر مچل رہیں ہیں انہیں تو کچھ بھی ...

    مزید پڑھیے

    رخ سے پردا جو اٹھا رکھا ہے توبہ توبہ

    رخ سے پردا جو اٹھا رکھا ہے توبہ توبہ تو نے ہنگامہ مچا رکھا ہے توبہ توبہ ایک تو آنکھیں تری یار ہیں خنجر جیسی اس پہ کاجل بھی لگا رکھا ہے توبہ توبہ شیخ جی آپ کو آخر یہ ہوا کیا ہے کہو جام ہاتھوں میں اٹھا رکھا ہے توبہ توبہ چند پیسے کے لیے آپ نے کیونکر صاحب اپنا ایمان گنوا رکھا ہے ...

    مزید پڑھیے

    ہم نے یہ کب کہا ہے کہ اچھا نہیں ہوا

    ہم نے یہ کب کہا ہے کہ اچھا نہیں ہوا جس کی تھی آرزو ہمیں ویسا نہیں ہوا ٹی وی پہ نیوز آ گئی ان کے زکام کی لیکن ہمارے قتل کا چرچا نہیں ہوا عدل و وفا امن و محبت کو چھوڑ کر صاحب تمہارے راج میں کیا کیا نہیں ہوا ہر راز تجھ کو ہم نے بتایا ہے جان جاں ہم سے کسی بھی بات کا پردہ نہیں ہوا وہ جس ...

    مزید پڑھیے

    دیکھ لے یار ہو گئے مٹی

    دیکھ لے یار ہو گئے مٹی تیرے بیمار ہو گئے مٹی شاہ ہونے پہ تو غرور نہ کر لاکھوں دربار ہو گئے مٹی اس نے خط بھی نہیں پڑھا میرا یعنی اشعار ہو گئے مٹی عمر مٹی میں کاٹ دی ہم نے اور پھر یار ہو گئے مٹی نفرتیں کھا گئیں شہر اپنا دیکھو گھر بار ہو گئے مٹی میرے اندر پتہ نہیں مونسؔ کتنے فن ...

    مزید پڑھیے

    جرم ایسا بھی مری جاں مجھ سے کیا ہونے لگا

    جرم ایسا بھی مری جاں مجھ سے کیا ہونے لگا تیرے میرے درمیاں جو فاصلہ ہونے لگا سادہ دل کو لوٹتا ہے یہ زمانہ کس طرح دھیرے دھیرے اب مجھے بھی تجربہ ہونے لگا آب زمزم اور گنگا جل کو پی کر بولئے کیا وہ غنڈہ اور موالی پارسا ہونے لگا اب اٹھا کر پھینک دیجے ملک کے دستور کو حکمراں کے حکم پر ...

    مزید پڑھیے