تمہارے جانے کے بعد دلبر یہاں تو کچھ بھی بچا نہیں ہے
تمہارے جانے کے بعد دلبر یہاں تو کچھ بھی بچا نہیں ہے
کہ محفلوں میں چمک نہیں ہے کہ زندگی میں مزہ نہیں ہے
وہ دیکھو لاشیں پڑی ہوئی ہیں وہ خون سڑکوں پہ بہہ رہا ہے
تو آپ کیسے یہ کہہ رہیں ہیں یہاں پہ کچھ بھی ہوا نہیں ہے
ہمارے دل میں تمام حسرت وہ جن کی خاطر مچل رہیں ہیں
انہیں تو کچھ بھی خبر نہیں ہے انہیں تو کچھ بھی پتہ نہیں ہے
ہزار خامی ہیں میرے اندر ہزار عیبوں میں مبتلا ہوں
مگر اے زاہد جو سچ کہوں میں تو تو بھی اتنا کھرا نہیں ہے