ہم نے یہ کب کہا ہے کہ اچھا نہیں ہوا

ہم نے یہ کب کہا ہے کہ اچھا نہیں ہوا
جس کی تھی آرزو ہمیں ویسا نہیں ہوا


ٹی وی پہ نیوز آ گئی ان کے زکام کی
لیکن ہمارے قتل کا چرچا نہیں ہوا


عدل و وفا امن و محبت کو چھوڑ کر
صاحب تمہارے راج میں کیا کیا نہیں ہوا


ہر راز تجھ کو ہم نے بتایا ہے جان جاں
ہم سے کسی بھی بات کا پردہ نہیں ہوا


وہ جس نے تیرے واسطے سب کچھ لٹا دیا
یہ کیا کہ یار تو بھی اسی کا نہیں ہوا