Kunwar Mahendra Singh Bedi Sahar

کنور مہیندر سنگھ بیدی سحر

کنور مہیندر سنگھ بیدی سحر کی غزل

    بسوں پر تبسم تو آنکھوں میں پانی

    بسوں پر تبسم تو آنکھوں میں پانی یہی ہے یہی دل جلوں کی نشانی تری بے رخی اور تری مہربانی یہی موت ہے اور یہی زندگانی وہی اک فسانہ وہی اک کہانی جوانی جوانی جوانی جوانی نہ اب وہ مسرت نہ وہ شادمانی دریغا جوانی دریغا جوانی محبت ہی ہے اصل میں جاودانی بڑھاپا بھی فانی جوانی بھی ...

    مزید پڑھیے

    ہر لحظہ مکیں دل میں تری یاد رہے گی

    ہر لحظہ مکیں دل میں تری یاد رہے گی بستی یہ اجڑنے پہ بھی آباد رہے گی ہے ہستیٔ عاشق کا بس اتنا ہی فسانہ برباد تھی برباد ہے برباد رہے گی ہے عشق وہ نعمت جو خریدی نہیں جاتی یہ شے ہے خداداد خداداد رہے گی وہ آئے بھی تو ضبط سے لب ہل نہ سکیں گے فریاد مری تشنۂ فریاد رہے گی یہ حسن ستم کوش ...

    مزید پڑھیے

    مستقل اضطراب ہونا تھا

    مستقل اضطراب ہونا تھا دل کو خانہ خراب ہونا تھا غم کونین کا مگر یا رب کیا مجھی کو جواب ہونا تھا حسن فانی ہے مصلحت آمیز عشق کو کامیاب ہونا تھا

    مزید پڑھیے

    نعمت ترک طلب ترک تمنا مانگے

    نعمت ترک طلب ترک تمنا مانگے دینے والے سے جو مانگے بھی تو کیا مانگے ظرف دل سوز دروں دیدۂ بینا مانگے یہ جو مل جائیں تو پھر دعوت جلوہ مانگے حرم و دیر و کلیسا میں جھکے گی کیوں کر وہ جبیں جو کہ ترا نقش کف پا مانگے ہم تو اقرار گنہ حشر میں کر بھی لیں گے شان رحمت یہ نہیں ہے کہ اشارہ ...

    مزید پڑھیے

    مست جوش شباب ہیں ہم لوگ

    مست جوش شباب ہیں ہم لوگ آپ اپنا عتاب ہیں ہم لوگ محفل ناز ہو کہ دار و رسن ہر طرف کامیاب ہیں ہم لوگ اک سراپا سوال ہے دنیا اک مکمل جواب ہیں ہم لوگ ہیں جہاں میں کہیں وفا والے جی ہاں عالی جناب ہیں ہم لوگ خلوت خاص ہو کہ جلوت عام ہر جگہ باریاب ہیں ہم لوگ ہم سے ہے رونق زمین و زماں ویسے ...

    مزید پڑھیے

    ان اشکوں کو پانی کہنا بھول نہیں نادانی ہے

    ان اشکوں کو پانی کہنا بھول نہیں نادانی ہے تن من میں جو آگ لگا دے یہ تو ایسا پانی ہے ہجر کی گھڑیاں دیکھ چکے ہیں موت کا ہم کو خوف نہیں یہ صورت تو دیکھی بھالی ہے جانی پہچانی ہے کیسے تم سے عشق ہوا تھا کیا کیا ہم پر بیت رہی ہے سن لو تو سچا افسانہ ورنہ ایک کہانی ہے مفلس بندوں پر مت ...

    مزید پڑھیے

    اشک الم ہے سوزش پنہاں لئے ہوئے

    اشک الم ہے سوزش پنہاں لئے ہوئے قطرہ ہے اپنے ظرف میں طوفاں لئے ہوئے پیدا کریں گے عشق سے ہم خود علاج عشق بیٹھے رہیں وہ درد کا درماں لئے ہوئے ہے تیری بخششوں کا یقیں بے گماں مگر ہم ہیں ملال تنگئ داماں لئے ہوئے عشرت کی وادیوں سے گزرتا چلا گیا پیہم فریب عمر گریزاں لئے ہوئے وہ پیکر ...

    مزید پڑھیے

    گلستاں ہے نہ آشیاں اپنا

    گلستاں ہے نہ آشیاں اپنا کر چکی کام اب خزاں اپنا دل کہاں ہے جگر کہاں اپنا اب نہیں کوئی راز داں اپنا چشم تر ہونٹ خشک چہرہ زرد کہہ چکا حال بے زباں اپنا گوشۂ‌ قبر ہے نہ قصر بلند نہ زمیں ہے نہ آسماں اپنا آنکھ مائل ہے اشک ریزی پر چل پڑا دل سے کارواں اپنا ڈھل چکی عمر وقت پیری ہے دل ...

    مزید پڑھیے

    مجھے بھول جانے والے مرے دل کی کچھ خبر بھی

    مجھے بھول جانے والے مرے دل کی کچھ خبر بھی مری آنکھ پر نہ جانا یہ تو خشک بھی ہے تر بھی یہ قدم رکے رکے سے یہ جھکا جھکا سا سر بھی یہیں ان کا نقش پا ہے یہی ان کی رہ گزر بھی فلک آشنا سہی ہم مگر احتیاط لازم کہ قفس میں لے نہ جائے یہ مذاق بال و پر بھی بڑے شوق سے ہوئے تھے یوں حرم کو ہم ...

    مزید پڑھیے

    جستجو ان کی در غیر پہ لے آئی ہے

    جستجو ان کی در غیر پہ لے آئی ہے اب خدا جانے کہاں تک مری رسوائی ہے دل ابھی مائل صد بادیہ پیمائی ہے کیوں عبث اہل چمن انجمن آرائی ہے ہم قفس والوں کو اتنا تو بتا دے کوئی کیا یہ سچ ہے کہ گلستاں میں بہار آئی ہے تیرے غم سے مجھے امداد ملی ہے اکثر جب طبیعت غم ایام سے گھبرائی ہے خندۂ گل ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 1 سے 5