مستقل اضطراب ہونا تھا

مستقل اضطراب ہونا تھا
دل کو خانہ خراب ہونا تھا


غم کونین کا مگر یا رب
کیا مجھی کو جواب ہونا تھا


حسن فانی ہے مصلحت آمیز
عشق کو کامیاب ہونا تھا