Kanwal Siyalkoti

کنول سیالکوٹی

کنول سیالکوٹی کی غزل

    ہے تمنا کوئی نہ کوئی آس

    ہے تمنا کوئی نہ کوئی آس زندگی ہے بہت اداس اداس کیوں نہ غم کو گلے لگاؤں میں کس کو آئی ہے شادمانی راس منزلوں کے قریب تر ہے وہ عشق میں کھو چکا جو ہوش و حواس کیا کروں ایسے دوستوں کو میں دوست داری کی جن میں بو ہے نہ باس خیر ہو ضبط عشق کی یا رب اک چبھن سی ہے آج دل کے پاس میری دیوانگی ...

    مزید پڑھیے

    یوں نہ پینے میں بسر عمر کی ہر شام کرو

    یوں نہ پینے میں بسر عمر کی ہر شام کرو شوق رندی ہے تو ساقی سے نظر عام کرو پھر نہ آئیں گے نظر ایسے مقدس چہرے جو بقا بخشیں انہیں دنیا میں وہ کام کرو ہے کدورت سے تو پھر بھیک سے ٹھوکر اچھی اپنی بدنامی سے اچھا ہے مرا نام کرو بت ہیں دس بیس مگر چاہنے والا دل ایک ایک اک کر کے محبت سے انہیں ...

    مزید پڑھیے

    ابھر آیا رخ پر حیا کا نگینہ

    ابھر آیا رخ پر حیا کا نگینہ جبیں پر نہ دیکھا تھا ایسا پسینہ چلی آ رہی ہے حسینوں کی ٹولی زمیں پر ہے قوس قزح کا قرینہ مرے ہاتھ آ ہی چلا تھا کنارا لگا ڈوبنے میرے دل کا سفینہ کسک سوئی رہتی ہے برسوں کبھی تو جو جاگے تو جاگے مہینہ مہینہ بھلا کون جانے وہ آئیں نہ آئیں مرے پاس رہنے ہی دو ...

    مزید پڑھیے

    نظر ملنے سے پہلے ہی نظارا مل گیا مجھ کو

    نظر ملنے سے پہلے ہی نظارا مل گیا مجھ کو کہ تنہا ڈوب جانے کا سہارا مل گیا مجھ کو حیات و مرگ کی منزل ہوئی ہے پیار میں آساں کنارے سے کہیں پہلے کنارا مل گیا مجھ کو چبھن بھی ساتھ لائی ہیں اڑا کر نکہت گل میں ہواؤں سے پتا اپنا تمہارا مل گیا مجھ کو تصور آج پہنچا دے مجھے ایسی بلندی پر کہ ...

    مزید پڑھیے

    کیا ہو گیا ہے تجھ کو مرے دل سنبھل سنبھل

    کیا ہو گیا ہے تجھ کو مرے دل سنبھل سنبھل ایسے تو پاؤں رکھتے ہیں غافل سنبھل سنبھل لایا ہے کھینچ تم کو جہاں ذوق مے کشی لگتی نہیں یہ درد کی محفل سنبھل سنبھل اک عمر پا کے ختم نہ ہو جائے تیرا پیار ہونے لگی ہے آرزو شامل سنبھل سنبھل ڈوبے گی راہ شوق میں لے کر تجھے بھی ساتھ منزل ہے تیری ...

    مزید پڑھیے

    نہ تو آغاز نہ انجام پہ رونا آیا

    نہ تو آغاز نہ انجام پہ رونا آیا اپنی دقت کی ہر اک شام پہ رونا آیا اہل محفل کو ہوئی شمع کے جلنے کی خوشی مجھ کو پروانے کے انجام پہ رونا آیا دل سے ابھرا تو نگاہوں کے دریچے سے گرا اشک بنتے ہوئے ہر جام پہ رونا آیا وقت رخصت جو نگاہوں نے تری مجھ کو دیا یاس و امید کے پیغام پہ رونا آیا ہم ...

    مزید پڑھیے

    اٹھ جائے درمیاں سے جو پردہ حجاب کا

    اٹھ جائے درمیاں سے جو پردہ حجاب کا پڑھ لوں کتاب حسن سے مضمون خواب کا اپنی نظر بھی ڈال دے ساقی شراب میں دیکھے کوئی تو اس کو ہو دھوکا گلاب کا ظاہر پہ کر نقاب تو باطن پہ کر نظر مطلوب ہے نظارا جو اس بے نقاب کا اس پر تمام کھل گئے ارض و سما کے راز ہم راز ہو گیا جو تمہاری جناب کا حسن و ...

    مزید پڑھیے

    چھپ نہیں سکتیں کبھی سینے میں باتیں راز کی

    چھپ نہیں سکتیں کبھی سینے میں باتیں راز کی اک شکاری سی نظر ہے میرے تیر انداز کی آج کیوں اہل قفس سے کر دیا مجھ کو جدا پر کتروانے تھے میں نے اس لئے پرواز کی یاد رکھنا شمع محفل یہ مرا ذوق سجود عارضی ہے عمر تیرے ناز کی انداز کی نکہت آوارہ قائم تجھ سے ہے بزم چمن تیری خاموشی صدا ہے ساز ...

    مزید پڑھیے

    ہوا اک دن میں ہم سے غیر اچھا

    ہوا اک دن میں ہم سے غیر اچھا پڑا در پر کسی کا پیر اچھا کہا ہے میں نے جو دیکھا سنا ہے جو تم سمجھو برا تو خیر اچھا محبت ہم سے منہ دیکھے کی یارو ہو دل کھوٹا تو منہ کا بیر اچھا ہمارے روبرو لاؤ تو اس کو کہیں گے ہم حرم سے دیر اچھا مٹا کر چل دئے وہ نقش پا بھی ہمیں غیروں پہ چھوڑا خیر ...

    مزید پڑھیے

    اک لہر اٹھی غم کی دل میں امید کا دامن چھوٹ گیا

    اک لہر اٹھی غم کی دل میں امید کا دامن چھوٹ گیا رو رو کے ارماں کہتے ہیں دل ٹوٹ گیا دل ٹوٹ گیا گر ناچ رہے ہیں مور تو کیا کرتا ہے پپیہا شور تو کیا میں جنم جلی فریاد کروں مرا پریتم مجھ سے روٹھ گیا بربادئ دل کا افسانہ ہم کس سے کہیں اور کیسے کہیں جب سننے والا کوئی نہیں جب دل ہی اپنا ٹوٹ ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 1 سے 2