Kanwal Siyalkoti

کنول سیالکوٹی

کنول سیالکوٹی کے تمام مواد

13 غزل (Ghazal)

    ہے تمنا کوئی نہ کوئی آس

    ہے تمنا کوئی نہ کوئی آس زندگی ہے بہت اداس اداس کیوں نہ غم کو گلے لگاؤں میں کس کو آئی ہے شادمانی راس منزلوں کے قریب تر ہے وہ عشق میں کھو چکا جو ہوش و حواس کیا کروں ایسے دوستوں کو میں دوست داری کی جن میں بو ہے نہ باس خیر ہو ضبط عشق کی یا رب اک چبھن سی ہے آج دل کے پاس میری دیوانگی ...

    مزید پڑھیے

    یوں نہ پینے میں بسر عمر کی ہر شام کرو

    یوں نہ پینے میں بسر عمر کی ہر شام کرو شوق رندی ہے تو ساقی سے نظر عام کرو پھر نہ آئیں گے نظر ایسے مقدس چہرے جو بقا بخشیں انہیں دنیا میں وہ کام کرو ہے کدورت سے تو پھر بھیک سے ٹھوکر اچھی اپنی بدنامی سے اچھا ہے مرا نام کرو بت ہیں دس بیس مگر چاہنے والا دل ایک ایک اک کر کے محبت سے انہیں ...

    مزید پڑھیے

    ابھر آیا رخ پر حیا کا نگینہ

    ابھر آیا رخ پر حیا کا نگینہ جبیں پر نہ دیکھا تھا ایسا پسینہ چلی آ رہی ہے حسینوں کی ٹولی زمیں پر ہے قوس قزح کا قرینہ مرے ہاتھ آ ہی چلا تھا کنارا لگا ڈوبنے میرے دل کا سفینہ کسک سوئی رہتی ہے برسوں کبھی تو جو جاگے تو جاگے مہینہ مہینہ بھلا کون جانے وہ آئیں نہ آئیں مرے پاس رہنے ہی دو ...

    مزید پڑھیے

    نظر ملنے سے پہلے ہی نظارا مل گیا مجھ کو

    نظر ملنے سے پہلے ہی نظارا مل گیا مجھ کو کہ تنہا ڈوب جانے کا سہارا مل گیا مجھ کو حیات و مرگ کی منزل ہوئی ہے پیار میں آساں کنارے سے کہیں پہلے کنارا مل گیا مجھ کو چبھن بھی ساتھ لائی ہیں اڑا کر نکہت گل میں ہواؤں سے پتا اپنا تمہارا مل گیا مجھ کو تصور آج پہنچا دے مجھے ایسی بلندی پر کہ ...

    مزید پڑھیے

    کیا ہو گیا ہے تجھ کو مرے دل سنبھل سنبھل

    کیا ہو گیا ہے تجھ کو مرے دل سنبھل سنبھل ایسے تو پاؤں رکھتے ہیں غافل سنبھل سنبھل لایا ہے کھینچ تم کو جہاں ذوق مے کشی لگتی نہیں یہ درد کی محفل سنبھل سنبھل اک عمر پا کے ختم نہ ہو جائے تیرا پیار ہونے لگی ہے آرزو شامل سنبھل سنبھل ڈوبے گی راہ شوق میں لے کر تجھے بھی ساتھ منزل ہے تیری ...

    مزید پڑھیے

تمام