Kanpuriya

کنپریا

کنپریا کی غزل

    سوچا نہیں تھا جیسا نظارا ہوا بدن

    سوچا نہیں تھا جیسا نظارا ہوا بدن یعنی فلک کے نام ستارا ہوا بدن علم و ہنر سے آپ نکھارا ہوا بدن کتنا سنوارئیے گا سنوارا ہوا بدن آیا نہ کوئی کام نکارا ہوا بدن اپنی وجودیت کا اتارا ہوا بدن بازئ زیست جان سے ہارا ہوا بدن اصحاب حسن اب سے تمہارا ہوا بدن ہوگا خدا کسی کی حفاظت کے ...

    مزید پڑھیے

    سیاہ شب کی اداس آنکھوں میں نور ہوگا ضرور ہوگا

    سیاہ شب کی اداس آنکھوں میں نور ہوگا ضرور ہوگا اسے اندھیرے سے دوستی پر غرور ہوگا ضرور ہوگا یہ مرحلہ بھی ہے اس مسافت میں تیرا رستہ کہیں نہیں ہے تو بند آنکھوں سے کوئی رستہ ظہور ہوگا ضرور ہوگا یہ ربط ٹوٹا نہیں ہے آخر کہا سنی سے تو بات کیا ہے ہمیں تو لگتا ہے ضبط کا سب قصور ہوگا ضرور ...

    مزید پڑھیے

    بتوں کے ٹھکرائے بت پرستوں کو انجمن سے قرار آیا

    بتوں کے ٹھکرائے بت پرستوں کو انجمن سے قرار آیا تمہارے دیر و حرم سے اٹھ کر ہمیں سخن سے قرار آیا جبیں نہ آنکھوں سے لب نہ عارض کی اک چھون سے قرار آیا نہ آرزوئے بتاں رہے ہم نہ اس چلن سے قرار آیا کوئی جلن دل میں ایسی تھی جو بجھی تو سوز نظر سے آخر یہ ایسی ٹھنڈک کی تشنگی تھی جسے تپن سے ...

    مزید پڑھیے

    سفید کالے ہرے گلابی یا نیلے پیلے اچھال دینا

    سفید کالے ہرے گلابی یا نیلے پیلے اچھال دینا امید بے رنگ سی دکھے تو یہ رنگ سارے اچھال دینا تم اپنے لہجے کی سادگی کو بنا بگاڑے اچھال دینا اماں خطوں کا خیال چھوڑو ہوا میں بوسے اچھال دینا اداسیوں کے نگر کے آگے کوئی تو دریا ضرور ہوگا جہاں دعاؤں کی صورتوں میں تم اپنے سکے اچھال ...

    مزید پڑھیے

    خواب آنکھوں میں جذب ہونے میں

    خواب آنکھوں میں جذب ہونے میں ہم کو مدت لگی ہے سونے میں اس نے آنا نہیں چنا ورنہ وقت لگتا ہے وقت ہونے میں کیا ملا تھا کسی کو پانے سے کیا گیا ہے کسی کو کھونے میں دل میں دنیا بسائی ہے ہم نے دل کی دنیا رکھی ہے کونے میں بھول بیٹھی ہیں دیکھنے کی ادا آنکھیں سپنے تیرے سنجونے میں فرق سچ ...

    مزید پڑھیے

    جل کر بجھتے لاوے بہہ کر آخر پتھر ہو جاتے ہیں

    جل کر بجھتے لاوے بہہ کر آخر پتھر ہو جاتے ہیں ندیوں کو ٹھکرانے والے ساحل بنجر ہو جاتے ہیں نتھنی جھمکے چوڑی کردھن بچھوئے جھانجھر ہو جاتے ہیں اک لڑکی کے سارے سکھ دکھ اس کے زیور ہو جاتے ہیں رسم روایت دین دھرم ایمان بھروسے والے ہی کیوں عشق میں جینے مرنے والے بھی پیغمبر ہو جاتے ...

    مزید پڑھیے

    ہم نے جس نام کو لغت سمجھا

    ہم نے جس نام کو لغت سمجھا آپ نے لفظ دستخط سمجھا مجھ کو مت میری ہی صفت سمجھا میں ترا من ہوں اتنا مت سمجھا میری عادت تھے تم نے لت سمجھا ہائے سمجھا مگر غلط سمجھا لال خوں بھی ہے خون جام بھی جان اپنی آنکھوں کی اصلیت سمجھا عشق کرنا منافقت ہے دوست گر نہیں تو صلاحیت سمجھا لفظ تو سے ہی ...

    مزید پڑھیے

    کسی کی چاہت کسی سے بڑھ کر ہمارے جیسے سمجھ رہے ہیں

    کسی کی چاہت کسی سے بڑھ کر ہمارے جیسے سمجھ رہے ہیں ہوا سمندر میں جذب دریا کیوں عشق والے سمجھ رہے ہیں غم محبت تڑپ اداسی کو آپ سچے سمجھ نہ پائے ہماری حالت ہمارے جیسے کچھ ایک جھوٹے سمجھ رہے ہیں یہ مسئلہ بھی ہماری جانب جہاں سے دیگر ہی پیش آیا وہ عشق ہم سے کریں گے رشتہ نہیں کریں گے ...

    مزید پڑھیے

    ہجر ہو یا وصال رہنے دو

    ہجر ہو یا وصال رہنے دو دور مجھ سے وبال رہنے دو درمیاں اک سوال رہنے دو رابطہ یوں بحال رہنے دو شعر کہہ لو کسی پرندے پر یہ محبت کے جال رہنے دو تم کو دنیا سنوارنی ہے اگر تو مرے الجھے بال رہنے دو علم کی دھوپ اوڑھ آئے ہیں حسن کی زرد شال رہنے دو وقت رخصت کی رسم کا حاصل لب پر آخر وصال ...

    مزید پڑھیے