سوچا نہیں تھا جیسا نظارا ہوا بدن

سوچا نہیں تھا جیسا نظارا ہوا بدن
یعنی فلک کے نام ستارا ہوا بدن


علم و ہنر سے آپ نکھارا ہوا بدن
کتنا سنوارئیے گا سنوارا ہوا بدن


آیا نہ کوئی کام نکارا ہوا بدن
اپنی وجودیت کا اتارا ہوا بدن


بازئ زیست جان سے ہارا ہوا بدن
اصحاب حسن اب سے تمہارا ہوا بدن


ہوگا خدا کسی کی حفاظت کے واسطے
میرے لیے تو میرا سہارا ہوا بدن


حیرت زدہ ہے آئنے کو دیکھ روبرو
سو صورتوں سے ایک سنوارا ہوا بدن


چشم غزال ہونٹ کنول ہائے نا جی نا
میرا بدن نہ ہو کے اشارہ ہوا بدن