لے ڈوبے گی خاموشی کوئی دم ہنس بول
لے ڈوبے گی خاموشی کوئی دم ہنس بول اک ایک کر کے وجود کی گرہیں کھول آزاد فضاؤں میں بھی کر لے پرواز اے زہد عبودیت کے بندے پر تول
ممتاز محقق/ دیوان غالب زمانی لحاظ سے مرتب کرنے کے لیے معروف
Prominent Scholar/ Known for compiling the Diwan-e-Ghalib according to chronological order
لے ڈوبے گی خاموشی کوئی دم ہنس بول اک ایک کر کے وجود کی گرہیں کھول آزاد فضاؤں میں بھی کر لے پرواز اے زہد عبودیت کے بندے پر تول
فانی نہ کہو ہوتا ہے کم اس کا وقار انسان کا ہوتا ہے دوامی کردار مایوس ہو کیوں وقت کی ظلمت سے کوئی ہر رات سے پیدا ہیں سحر کے آثار
میں کون یقین بد گمانی ہوں میں اگیانی ہوں ہرگز نہیں گیانی ہوں میں باطل ہوں کبھی نہیں میں سچائی ہوں فانی ہوں غلط ہے غیر فانی ہوں میں
صدیوں میں ہوس خانۂ ہستی میں رہا سونے میں تلا چاندی کے دریا میں بہا لیکن نہ زر و مال ہوئے دامن گیر کیا صبر نے توقیر بڑھائی آہا
کہتے ہیں رضاؔ کبھی کہیں پہنچا ہے بیٹھا ہے جہاں تھک کے وہیں پہنچا ہے لو ڈوب گیا کل وہ بھنور سے لڑتے کیا اب بھی وہ اس پار نہیں پہنچا ہے
ہر لحظہ ادھر اور ادھر دیکھ لیا ہر خطرے کو تا حد نظر دیکھ لیا سو پردوں میں چھپ چھپ کے کئے ہم نے گناہ اک دیکھنے والے نے مگر دیکھ لیا