Josh Malihabadi

جوشؔ ملیح آبادی

سب سے شعلہ مزاج ترقی پسند شاعر، شاعر انقلاب کے طور پر معروف

One of the most fiery progressive poets who is known as Shayar-e-Inquilab (revolutionary poet)

جوشؔ ملیح آبادی کی رباعی

    آٹو گراف بک اور اصطبل

    بمبئی کی ایک معروف ادب پرور اور بوڑھی مغنیہ کے یہاں محفل مشاعرہ منعقد ہورہی تھی ، جس میں جوش، جگر ، حفیظ جالندھری ، مجاز اور ساغر نظامی بھی شریک تھے ۔ مشاعرے کے اختتام پر ایک دبلی پتلی سی لڑکی جس کی کم سن آنکھیں بجائے خودکسی غزل کے نمناک شعروں کی طرح حسین تھیں ، ایک مختصر سی آٹو ...

    مزید پڑھیے

    جوش کا مردانہ ، فیض کا زنانہ

    یہ تو سبھی جانتے ہیں کہ فیض احمد فیض کی آواز میں نسوانیت تھی اور جوش ملیح آبادی کی آواز میں کھنک تھی ۔’’جشن رانی‘‘ لائل پور کے مشاعرہ میں جوش ملیح آبادی اور فیض احمد فیض الگ الگ گروپوں میں بیٹھے تھے ۔ قتیل شفائی مشاعرہ میں شرکت کے لئے آئے تو فیض صاحب کی طرف جانے لگے جوش صاحب نے ...

    مزید پڑھیے

    عدم یہ ہے تو وجود کیا ہے ؟

    عبدالحمید عدم کو کسی صاحب نے ایک بار جوش سے ملایا۔ ’’آپ عدم ہیں۔‘‘۔! عدم کافی تن و توش کے آدمی تھے جوش نے ان کے ڈیل ڈول کو بغور دیکھا اور کہنے لگے ۔’’عدم یہ ہے’تو وجود کیا ہوگا؟‘‘

    مزید پڑھیے

    پٹھان کی نظم اور سکھ کی داد

    ایک بار ممبئی کے مشاعرے میں جوش ملیح آبادی اپنی تہلکہ مچادینے والی نظم’’گل بدنی‘‘ سنارہے تھے ،بے پناہ داد مل رہی تھی ۔ جب انہوں نے اس نظم کا ایک بہت ہی اچھا بند سنایا تو کنور مہندر سنگھ بیدی سحرنے والہانہ داد دی اور کہا کہ حضرات ملاحظہ ہو ، ایک پٹھان اتنی اچھی نظم سنارہا ہے ...

    مزید پڑھیے

    جوش کا مصلی اور پانی سے استنجا

    مالک رام پہلی دفعہ جوش ملیح آبادی صاحب سے ملنے گئے تو جاڑوں کا موسم تھا۔ شام کے تقریباًچھ بجے تھے ۔ اتنے میں قریب کی مسجد سے اذان کی آواز آئی تو جوش صاحب نے اپنے بیٹے سجاد کوآواز دی کہ بیٹے میرا مصلیٰ لانا ۔ مالک رام صاحب حیران ہوئے کہ جوش صاحب اور نماز؟ اتنے میں سجاد ایک بڑے ٹرے ...

    مزید پڑھیے

    پروین شاکر کی چائے

    اسلام آباد میں جوش صاحب کی کوٹھی میں شعرائے کرام کی نشست تھی۔ خواتین میں پاکستان کی مشہور شاعرہ پروین شاکر بھی موجود تھیں۔ کچھ دیر بعد مہمانوں کے لئے چائے لائی گئی تو پروین شاکر چائے بنانے کا فریضہ سر انجام دینے لگیں۔ وہ ہر ایک سے دودھ اور شکر کوپوچھ کر حسب منشا چائے بناکر دے ...

    مزید پڑھیے

    بہرے کا چندہ

    حفیظ جالندھری شیخ سر عبدالقادر کی صدارت میں انجمن حمایت اسلام کے لئے چندہ جمع کرنے کی غرض سے اپنی نظم سنارہے تھے ۔ مرے شیخ ہیں شیخ عبدالقادر ہوا ان کی جانب سے فرماں صادر نہیں چاہتے ہم سخن کے نوادر ہے مطلوب ہم کو نہ گریہ نہ خندہ سنا نظم ایسی ملے جس سے چندہ جلسے کے اختتام پر منتظم ...

    مزید پڑھیے

    پھر کسی اوروقت مولانا

    جوش ملیح آبادی ایک بار گرمی کے موسم میں مولانا ابوالکلام آزاد سے ملاقات کی غرض سے ان کی کوٹھی پر پہنچے ۔ وہاں ملاقاتیوں کا ایک جم غفیر پہلے سے موجود تھا۔ کافی دیر تک انتظار کے بعد بھی جب ملاقات کے لئے جوش صاحب کی باری نہ آئی تو انہوں نے اکتا کر ایک چٹ پر یہ شعر لکھ کر چپڑ اسی کے ...

    مزید پڑھیے

    غزل جیسی زندگی

    جوش ملیح آبادی ایک دن کنور مہندر سنگھ بیدی صاحب کے ہاں ملاقات کے لیے آئے تو کنور صاحب برر بازوں میں گھرے ہوئے تھے ۔ تھوڑی دیر کے بعد ایک اور ملاقاتی آگیا اور اس نے ایک دنگل کے سلسلے میں کنور صاحب سے کچھ ضروری مشورے کئے ۔ اس کے بعد کنور صاحب ایک قوال سے مصروف گفتگو ہوگئے ۔ اتنے میں ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 2