Jameel Mazhari

جمیلؔ مظہری

ممتاز قبل از جدید شاعر۔ اپنے غیر روایتی خیالات کے لئے معروف

One of the outstanding pre-modern poets known for his radical views.

جمیلؔ مظہری کی غزل

    ہے دل میں احساس درد اب تک اگرچہ دیوانہ ہو گیا ہوں

    ہے دل میں احساس درد اب تک اگرچہ دیوانہ ہو گیا ہوں جہاں خودی ہے نہ بے خودی ہے اک ایسی دنیا میں کھو گیا ہوں ہوا موافق بھی ہو عزیزو تو اس کنارے سے دور رہنا میں بارہا آ کے اس کنارے پہ اپنی کشتی ڈبو گیا ہوں یہی تو انجام جستجو ہے کہ ٹھوکریں کھا کے بت کدوں کی جبین رسوا کو رکھ کے اپنی حرم ...

    مزید پڑھیے

    تھی ابھی صبح ابھی شام ہوئی جاتی ہے

    تھی ابھی صبح ابھی شام ہوئی جاتی ہے زندگی گردش ایام ہوئی جاتی ہے زندگی مہلت توفیق خم آشامی تھی زندگی فرصت یک جام ہوئی جاتی ہے زندگی طائر صحرا تھی بہ شوق پرواز زندگی صید تہہ دام ہوئی جاتی ہے زندگی ڈال رہی تھی جو ستاروں پہ کمند اب تماشائے لب بام ہوئی جاتی ہے زندگی یہ ہے کہ با ...

    مزید پڑھیے

    کسی کا خون سہی اک نکھار دے تو دیا

    کسی کا خون سہی اک نکھار دے تو دیا خزاں کو تم نے لباس بہار دے تو دیا مرے شعور کو کلیاں اب اور کیا دیتیں تصور لب رنگین یار دے تو دیا اب اور خضر سے کیا چاہتی ہے پیاس مری سراب رحمت پروردگار دے تو دیا اگرچہ جبر ہے یہ بھی مگر غنیمت جان کہ ایک جذبۂ بے اختیار دے تو دیا یہ اور بات کہ دامن ...

    مزید پڑھیے

    دیے بھی ہوں تو پجاری سورج کے سانس کیا لیں گے تیرگی میں

    دیے بھی ہوں تو پجاری سورج کے سانس کیا لیں گے تیرگی میں کہو پتنگوں سے رقص کر لیں چراغ کی دھیمی روشنی میں معاف اے ناز رہنمائی پہنچ کے منزل پہ بھی نہ پائی وہ لذت خواب جو میسر ہوئی سر راہ خستگی میں وفا کو تھوڑی سی بے نیازی کم التفاتی نے تیری دے دی اب اور کیا چاہئے خودی کو تری محبت کی ...

    مزید پڑھیے

    خلاف رسم تغزل غزل سرا ہوں میں

    خلاف رسم تغزل غزل سرا ہوں میں رباب وقت کی بگڑی ہوئی صدا ہوں میں فضائیں دیں نہ جگہ میری بے قراری کو ہوائیں مجھ کو سلا دیں کہ جاگتا ہوں میں جرس ہوں میں مرا نالہ مری طبیعت ہے یہ کیوں کہوں کہ کسی کو پکارتا ہوں میں گرا تو ہوں مگر اے چشم اعتبار یہ دیکھ کہ کس بلندئ معیار سے گرا ہوں ...

    مزید پڑھیے

    اک انفعال کو طاقت سمجھ رہے ہو تم

    اک انفعال کو طاقت سمجھ رہے ہو تم سوال یہ ہے کہ کس طرح سوچتے ہو تم بہار آگ نہ دے گی تمہارے چولہوں کو یہ اور بات کہ اس سے بہل گئے ہو تم دیار وہم و گماں میں نہ اب حرم ہے نہ دیر اجڑی چکی ہے وہ بستی جدھر چلے ہو تم دیا نہ عشق نے جب کچھ تو عقل کیا دے گی اب اس سے مانگتے ہو چین باؤلے ہو ...

    مزید پڑھیے

    جس سمت نظر جائے میلا نظر آتا ہے

    جس سمت نظر جائے میلا نظر آتا ہے ہر آدمی اس پر بھی تنہا نظر آتا ہے سودائے دل و دیں یا سودائے دل و دنیا عاشق کو تو دونوں میں گھاٹا نظر آتا ہے اندھوں کو ترے اے حسن اب مل گئی بینائی اب عشق کا ہر جذبہ ننگا نظر آتا ہے پستی سے اگر دیکھو نیچا بھی ہے کچھ اونچا اونچا بھی بلندی سے نیچا نظر ...

    مزید پڑھیے

    صبح خود بتائے گی تیرگی کہاں جائے

    صبح خود بتائے گی تیرگی کہاں جائے یہ چراغ کی جھوٹی روشنی کہاں جائے جو نشیب آئے گا راستہ دکھائے گا موڑ خود بتائے گا آدمی کہاں جائے بڑھ کے دو قدم تو ہی اس کی پیٹھ ہلکی کر یہ تھکا مسافر اے رہزنی کہاں جائے ہاو ہو کی دنیا میں ماوتو کی دنیا میں رنگ و بو کی دنیا میں سادگی کہاں جائے بے ...

    مزید پڑھیے

    میں صدقے تجھ پہ ادا تیرے مسکرانے کی

    میں صدقے تجھ پہ ادا تیرے مسکرانے کی سمیٹے لیتی ہے رنگینیاں زمانے کی جو ضبط شوق نے باندھا طلسم خودداری شکایت آپ کی روٹھی ہوئی ادا نے کی کچھ اور جرأت دست ہوس بڑھاتی ہے وہ برہمی جو ہو تمہید مسکرانے کی کچھ ایسا رنگ مری زندگی نے پکڑا تھا کہ ابتدا ہی سے ترکیب تھی فسانے کی جلانے ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 4 سے 4