بیٹھا تھا تن کو ڈھانک کے جو گرم شال سے
بیٹھا تھا تن کو ڈھانک کے جو گرم شال سے مشکل میں پڑ گیا وہ ستاروں کی چال سے خاموشیوں کی راہ پہ ہو کر کے گامزن رکھنا کبھی نہ سوچ کا رشتہ ملال سے امید ایسی ان سے متانت کی تھی نہیں بچے بگڑ گئے ہیں بہت دیکھ بھال سے دم خم تو کچھ نہیں تھا حقیقت کے نام پر گھبرا گیا جہان ہماری مجال ...