حسن علوی کی نظم

    اومیشن

    کسی دراز میں پڑی ہوں گی میری آنکھوں سے لپٹی روغنی پتلیاں جن پہ بہتان ہے حبس رسیدہ کمرے کی سسکیاں کاٹ کھانے کا تنومند خاتون کی ترسیب زدہ رانوں کے بیچ تصادم کے حلقے میں پڑا زرد سیلن کے خول میں رخنے بنتا شہر معدوم کا لاشہ نوچتے خدا کو گھورتا ہوا میں خدا جو سرخ دوشیزہ کے بدن پر کندہ ...

    مزید پڑھیے

    بدن کے نقرئی فانوس سے بہتی

    بوڑھی روشنی کے پیلے ناخن وہ نیلے خون کے ساتھ نگل گئی رات بھر غم کی کالی چاندنی اس کے نتھنوں میں جمی کوکین کی سفیدی چاٹتی رہی اور چمڑے کے دانتوں سے وہ وحشت کا بدن کاٹتی رہی برف کی رانوں سے اٹھتی کچی رطوبت زخمی تنہائی کے بد صورت خدا سے مرمریں اذیت مانگتی تھی پیتل کے ایش ٹرے میں ...

    مزید پڑھیے

    ریپرزل

    اسفنج نما جسم پھولے ہوئے ہوں گے مردہ مچھلی گھاس اگل دے گی غیر متوازی اور تعفن زدہ خلیوں کو نامیاتی ذرے چبا جائیں گے جن سے دھاتی تھکن کشید کی جائے گی کیا ہم نہیں جانتے ہڈیوں اور ناخنوں کے ٹکڑوں سے خدائے زرد رو اپنی آخری جنگ کے واسطے کارتوس اور گن پاؤڈر بنا رہا ہے ہم یقیناً بے خبر ...

    مزید پڑھیے

    میرے خدا

    سیاہ فام عورتوں کی بد صورت چھاتیاں دودھ سے خالی ہو چکی ہیں امریکی جہاز بمباری کرنے جا رہے ہیں صومالیہ اور ہیروشیما کی بد روحیں تمہیں بلاتی ہیں چلے جاؤ امدادی ہیلی‌ کاپٹر کے سگنلز موصول ہونے تک ہم اپنی رات یوں ہی گزارنا چاہیں گے

    مزید پڑھیے

    شمپین اور میں

    برف سے لکڑی کشید کرتے ہوئے ایک دوسرے کو گھورتے ہیں باریک فلٹر والے سگریٹ کی رگ میں شعلے کا لہو ٹھنڈا پڑ گیا ہے مرمریں سرگوشیاں کیمپ کے نقرئی سناٹے کی کھال کاٹتی ہیں بوتل کی شکنوں میں اونگھتی بوریت دھند کا لمس پی رہی ہے اریانا کے تھرکتے ہوئے کاسنی ہونٹ خواب کے نیلے ماتھے سے بال ...

    مزید پڑھیے

    اپوتھیوسیس

    ہمیں بتایا گیا ہے سرد قہقہوں کے آہنی جمود سے شمالی مریخ پر نئے ساحل بنائے جائیں گے نسبتاً کم سنجیدہ لڑکیاں ہماری محبوبائیں نہیں بن سکتیں البرٹا کے لینڈسکیپ میں ونڈ ملز کے چکراتے سائے ٹیولپس کی آنکھوں سے برف ہٹائیں گے عبادت گاہ کی دیواروں پر کندہ خدا کے فرمان پر پھول رکھنے کے ...

    مزید پڑھیے

    سلین فگرز

    کولمبیا کے دور دراز دیہاتوں میں کوکین کی کاشت سے پابندی اٹھا دی گئی ہے شمالی پرتگال کی سرخ ماؤں کے سپنے سنہرے تمباکو کے کھیتوں میں جوان ہوتے ہیں چیری کے جنگلوں کی عقبی سمت سے نیلے پرندے کے سر جھٹکنے سے پہلے بانس کی پٹری پر ہوا کی ریل غصے بھری سیٹی بجاتی ہے بھیڑوں کے محافظ کتے کی ...

    مزید پڑھیے

    جنم جلی

    میرے باپ نے پسندیدہ عورت گرائی اور اس کے پیٹ میں گالی تھوک دی رذیلہ کی چھاتی سے میں نے سانس کی چھال ادھیڑی چمڑے کے بستر سے جسم کو علاحدہ کیا روح کا ننگ ڈھانپنے کے لئے بان کی چھاگل میں اعضا کا تعفن بو دیا مرد کی رگڑ سے ہانپنے کے لئے زرد پتلی سے خواب کا لوتھڑا پھسلا حلق میں اٹکا اور ...

    مزید پڑھیے

    دسمبر کی رات

    آہنی درختوں سے سر پٹکتی ہوئی وہ ایک رات سیہ شبدوں سے ٹپکتی ہوئی دوشیزگی کے احساس سے بے نیاز کالے خون میں نہائی کنواری بیوہ کی مانند پیک دان کے جھاگ میں لت پت پڑی رہی جس کے نحیف گھٹنوں سے چپکے شکستہ سانسوں کے چھوٹے چھوٹے ٹکڑے تلخ اداسیوں کے میل کی دراڑوں پر کندہ سفر کی الجھنوں کے ...

    مزید پڑھیے

    ایک منظر

    سیرالیون کے سمگلرز ہیروں کی سمگلنگ پر باتیں کر رہے ہیں شمالی بلغاریہ کے علاقوں سے عمدہ قسم کا تمباکو آنے والا ہے لائٹ ٹاور کی سیڑھیوں کے نیچے جینز کی نیکر میں کوکین کی تھیلیاں چھپا کر میڈونا واپس جا چکی ہے بوڑھا لینوس بیٹھا ہے فوگ لائٹ کی پیلی روشنی میں لمحہ داڑھی کھجا رہا ...

    مزید پڑھیے