جنم جلی
میرے باپ نے پسندیدہ عورت گرائی
اور اس کے پیٹ میں گالی تھوک دی
رذیلہ کی چھاتی سے
میں نے سانس کی چھال ادھیڑی
چمڑے کے بستر سے جسم کو علاحدہ کیا
روح کا ننگ ڈھانپنے کے لئے
بان کی چھاگل میں اعضا کا تعفن بو دیا
مرد کی رگڑ سے ہانپنے کے لئے
زرد پتلی سے خواب کا لوتھڑا پھسلا
حلق میں اٹکا اور میں ندامت ہو گئی
کسیلی نمی کے رنگ سے
زبان کی کرچی کو آشنا کیا
میرے نتھنے فقط بھیڑوں کی باس چکھ سکتے ہیں
ہونٹ کے کونے میں گندھک نے طاعون کا ٹکڑا رکھا
خوف کی گانٹھ سے میں نے سینے کو داغ دیا
حاملہ ہونے سے قبل میں نے پیٹ پر جھریاں کھودیں
کھجور کے تنے سے پیار کیا
اور اپنی پیٹھ کا لمس دیا
خدا کی آنکھ نے آنسو چبا لیا
سو میں بانجھ نہیں رہ سکی
میری کوکھ میں تیسری داڑھی ہے
اور مردہ ہے