حسن علوی کے تمام مواد

10 نظم (Nazm)

    اومیشن

    کسی دراز میں پڑی ہوں گی میری آنکھوں سے لپٹی روغنی پتلیاں جن پہ بہتان ہے حبس رسیدہ کمرے کی سسکیاں کاٹ کھانے کا تنومند خاتون کی ترسیب زدہ رانوں کے بیچ تصادم کے حلقے میں پڑا زرد سیلن کے خول میں رخنے بنتا شہر معدوم کا لاشہ نوچتے خدا کو گھورتا ہوا میں خدا جو سرخ دوشیزہ کے بدن پر کندہ ...

    مزید پڑھیے

    بدن کے نقرئی فانوس سے بہتی

    بوڑھی روشنی کے پیلے ناخن وہ نیلے خون کے ساتھ نگل گئی رات بھر غم کی کالی چاندنی اس کے نتھنوں میں جمی کوکین کی سفیدی چاٹتی رہی اور چمڑے کے دانتوں سے وہ وحشت کا بدن کاٹتی رہی برف کی رانوں سے اٹھتی کچی رطوبت زخمی تنہائی کے بد صورت خدا سے مرمریں اذیت مانگتی تھی پیتل کے ایش ٹرے میں ...

    مزید پڑھیے

    ریپرزل

    اسفنج نما جسم پھولے ہوئے ہوں گے مردہ مچھلی گھاس اگل دے گی غیر متوازی اور تعفن زدہ خلیوں کو نامیاتی ذرے چبا جائیں گے جن سے دھاتی تھکن کشید کی جائے گی کیا ہم نہیں جانتے ہڈیوں اور ناخنوں کے ٹکڑوں سے خدائے زرد رو اپنی آخری جنگ کے واسطے کارتوس اور گن پاؤڈر بنا رہا ہے ہم یقیناً بے خبر ...

    مزید پڑھیے

    میرے خدا

    سیاہ فام عورتوں کی بد صورت چھاتیاں دودھ سے خالی ہو چکی ہیں امریکی جہاز بمباری کرنے جا رہے ہیں صومالیہ اور ہیروشیما کی بد روحیں تمہیں بلاتی ہیں چلے جاؤ امدادی ہیلی‌ کاپٹر کے سگنلز موصول ہونے تک ہم اپنی رات یوں ہی گزارنا چاہیں گے

    مزید پڑھیے

    شمپین اور میں

    برف سے لکڑی کشید کرتے ہوئے ایک دوسرے کو گھورتے ہیں باریک فلٹر والے سگریٹ کی رگ میں شعلے کا لہو ٹھنڈا پڑ گیا ہے مرمریں سرگوشیاں کیمپ کے نقرئی سناٹے کی کھال کاٹتی ہیں بوتل کی شکنوں میں اونگھتی بوریت دھند کا لمس پی رہی ہے اریانا کے تھرکتے ہوئے کاسنی ہونٹ خواب کے نیلے ماتھے سے بال ...

    مزید پڑھیے

تمام