حمزہ دائم کی غزل

    نفع نقصان دیکھا جا رہا ہے

    نفع نقصان دیکھا جا رہا ہے محبت میں بھی سوچا جا رہا ہے انائیں رہن رکھی جا رہی ہیں خودی کو آج بیچا جا رہا ہے مری معصوم سی کچھ خواہشوں کو سر بازار روندا جا رہا ہے کوئی سورج سوا نیزے پہ لا کر مری ہمت کو پرکھا جا رہا ہے یہی کیا کم ہے تیری عاشقی میں ہمارا نام لکھا جا رہا ہے محبت کی ...

    مزید پڑھیے

    جب بھی دیکھا ہے بجا دیکھا ہے

    جب بھی دیکھا ہے بجا دیکھا ہے آئنہ خاک ہوا دیکھا ہے یہ مری آنکھ نہیں فتنہ ہے اس نے ہر شخص خدا دیکھا ہے بات کرتے ہو روانی کی تم میں نے دریا کو رکا دیکھا ہے جانے کتنے ہی زمانے گزرے میں نے ہر روز نیا دیکھا ہے زہر کو ضبط کیے بیٹھا ہوں یوں تو ہر دشت ہرا دیکھا ہے رات بھر نیند نہیں آتی ...

    مزید پڑھیے

    سر پہ چھت ہے نہ سائباں میرے

    سر پہ چھت ہے نہ سائباں میرے تو کہاں پر ہے مہرباں میرے سنگ چننے کی مجھ کو عادت ہے لیک رستے میں آسماں میرے مجھ کو تنہائیوں نے مار دیا تو بھی گونجے گا کیا مکاں میرے عشق میں معتبر ہوا ایسے قیس کے ساتھ ہیں نشاں میرے عید کا دن ہے رسم دنیا ہے لوٹ آ آج بد گماں میرے کون تعبیر ان کو دے ...

    مزید پڑھیے

    چراغ محبت جلانے لگے ہیں

    چراغ محبت جلانے لگے ہیں ابھی سے قدم ڈگمگانے لگے ہیں غم زندگی جب سنانے لگے ہیں بنانے میں ہم کو زمانے لگے ہیں بجھانے میں جس کو زمانے لگے ہیں وہیں آگ پھر سے لگانے لگے ہیں ذرا آگے بڑھ کے دیا اک جلاؤ اندھیرے بہت اب ستانے لگے ہیں نتیجہ شرافت کا ہوتا یہی ہے سبھی آج انگلی اٹھانے لگے ...

    مزید پڑھیے

    کب مری بات تو مانا ہے دل

    کب مری بات تو مانا ہے دل اس کا عاشق تو زمانہ ہے دل یوں اسے دیکھ رہا ہے کب سے کیا تجھے جان سے جانا ہے دل رات پہلو میں ترے گزرے گی خواب تو صرف بہانہ ہے دل کرنا کچھ غم کہ یہی دنیا ہے اسی کا نام زمانہ ہے دل اب مقدر میں بھی قسمت میں بھی صرف آنسو ہی بہانا ہے دل وہ ترے پاس ہی تو ہے ...

    مزید پڑھیے

    مجھ پہ الزام دھر گیا دیکھو

    مجھ پہ الزام دھر گیا دیکھو آنکھ اشکوں سے بھر گیا دیکھو کوئی روشن ضمیر تھا شاید اور اندھیروں میں مر گیا دیکھو جس نے رکھا تھا سر ہتھیلی پر وہ بھی دنیا سے ڈر گیا دیکھو دل کو کتنا سنبھال رکھا تھا اس کو ڈھونڈو کدھر گیا دیکھو کس قدر اجنبی سا لگتا ہے بعد مدت کے گھر گیا دیکھو مجھ کو ...

    مزید پڑھیے

    محبت ابتدا میں ہے جفائیں نا مناسب ہیں

    محبت ابتدا میں ہے جفائیں نا مناسب ہیں تمہارے روٹھنے کی یہ ادائیں نا مناسب ہیں یہ شاید عمر ایسی تھی محبت ہو گئی مجھ کو مگر اس عمر میں اتنی سزائیں نا مناسب ہیں تمہارے شہر سے جانا مقدر تھا سو جھیلا ہے مگر اس میں رقیبوں کی دعائیں نا مناسب ہیں ابھی سے ہجر کی تلخی میں مر جاؤں گا جان ...

    مزید پڑھیے

    جس نے رکھا ہے ہمیشہ نفرتوں کے درمیاں

    جس نے رکھا ہے ہمیشہ نفرتوں کے درمیاں وہ دھڑکتا پھر رہا ہے دھڑکنوں کے درمیاں زندگی کو غور سے دیکھا تو مجھ کو یوں لگا ایک طوائف جس طرح ہو منچلوں کے درمیاں اس حریم ناز سے شکوہ کیا تھا ایک دن منزلیں بکھری پڑی ہیں راستوں کے درمیاں بے بسی سی بے بسی ہے کیا کہیں کس سے کہیں میں تو پیاسا ...

    مزید پڑھیے

    رات کا وہ پہر بھی آئے گا

    رات کا وہ پہر بھی آئے گا جھومے گی لو چراغ گائے گا عشق جب ہم کو آزمائے گا اپنی تاریخ بھول جائے گا جھوٹ کو سچ سمجھنے والوں پر آئنہ قہقہے لگائے گا سوچتا ہوں تو خوف آتا ہے تو بھی رستے میں چھوڑ جائے گا وہ تو ناداں ہے کوئی روکو اسے وہ زمانے سے ہار جائے گا ہم نے پل پل کو آزمایا ہے اب ...

    مزید پڑھیے

    جرم الفت کی مجھے خوب سزا دیتا ہے

    جرم الفت کی مجھے خوب سزا دیتا ہے خط کو پڑھتا بھی نہیں اور جلا دیتا ہے ٹوٹ جاتے ہیں سبھی آئنہ خانے میرے جب تخیل تری تصویر بنا دیتا ہے میرے حاکم کو بہت بار گراں گزرے گا کوئی ظالم ہے جو زنجیر ہلا دیتا ہے اس کے آنے کی مجھے جھوٹی تسلی مت دو یہ دلاسہ تو مرا درد بڑھا دیتا ہے میرے ...

    مزید پڑھیے