حمزہ دائم کے تمام مواد

10 غزل (Ghazal)

    نفع نقصان دیکھا جا رہا ہے

    نفع نقصان دیکھا جا رہا ہے محبت میں بھی سوچا جا رہا ہے انائیں رہن رکھی جا رہی ہیں خودی کو آج بیچا جا رہا ہے مری معصوم سی کچھ خواہشوں کو سر بازار روندا جا رہا ہے کوئی سورج سوا نیزے پہ لا کر مری ہمت کو پرکھا جا رہا ہے یہی کیا کم ہے تیری عاشقی میں ہمارا نام لکھا جا رہا ہے محبت کی ...

    مزید پڑھیے

    جب بھی دیکھا ہے بجا دیکھا ہے

    جب بھی دیکھا ہے بجا دیکھا ہے آئنہ خاک ہوا دیکھا ہے یہ مری آنکھ نہیں فتنہ ہے اس نے ہر شخص خدا دیکھا ہے بات کرتے ہو روانی کی تم میں نے دریا کو رکا دیکھا ہے جانے کتنے ہی زمانے گزرے میں نے ہر روز نیا دیکھا ہے زہر کو ضبط کیے بیٹھا ہوں یوں تو ہر دشت ہرا دیکھا ہے رات بھر نیند نہیں آتی ...

    مزید پڑھیے

    سر پہ چھت ہے نہ سائباں میرے

    سر پہ چھت ہے نہ سائباں میرے تو کہاں پر ہے مہرباں میرے سنگ چننے کی مجھ کو عادت ہے لیک رستے میں آسماں میرے مجھ کو تنہائیوں نے مار دیا تو بھی گونجے گا کیا مکاں میرے عشق میں معتبر ہوا ایسے قیس کے ساتھ ہیں نشاں میرے عید کا دن ہے رسم دنیا ہے لوٹ آ آج بد گماں میرے کون تعبیر ان کو دے ...

    مزید پڑھیے

    چراغ محبت جلانے لگے ہیں

    چراغ محبت جلانے لگے ہیں ابھی سے قدم ڈگمگانے لگے ہیں غم زندگی جب سنانے لگے ہیں بنانے میں ہم کو زمانے لگے ہیں بجھانے میں جس کو زمانے لگے ہیں وہیں آگ پھر سے لگانے لگے ہیں ذرا آگے بڑھ کے دیا اک جلاؤ اندھیرے بہت اب ستانے لگے ہیں نتیجہ شرافت کا ہوتا یہی ہے سبھی آج انگلی اٹھانے لگے ...

    مزید پڑھیے

    کب مری بات تو مانا ہے دل

    کب مری بات تو مانا ہے دل اس کا عاشق تو زمانہ ہے دل یوں اسے دیکھ رہا ہے کب سے کیا تجھے جان سے جانا ہے دل رات پہلو میں ترے گزرے گی خواب تو صرف بہانہ ہے دل کرنا کچھ غم کہ یہی دنیا ہے اسی کا نام زمانہ ہے دل اب مقدر میں بھی قسمت میں بھی صرف آنسو ہی بہانا ہے دل وہ ترے پاس ہی تو ہے ...

    مزید پڑھیے

تمام

1 نظم (Nazm)

    اک بچہ چھوٹا سا بچہ

    اک بچہ چھوٹا سا بچہ ایک ہاتھ میں اس کے تختی تھی ایک ہاتھ میں اس کے بستہ تھا اور پاؤں کے نیچے دور تلک اسکول کو جاتا رستہ تھا وہ افسر بننا چاہتا تھا وہ سچ مچ پڑھنا چاہتا تھا کچھ خواب تھے اس کی آنکھوں میں جو رفتہ رفتہ ٹوٹ گئے غربت نے اسے مجبور کیا یوں پڑھنے سے وہ دور ہوا پھر پاؤں سے ...

    مزید پڑھیے