رات کا وہ پہر بھی آئے گا

رات کا وہ پہر بھی آئے گا
جھومے گی لو چراغ گائے گا


عشق جب ہم کو آزمائے گا
اپنی تاریخ بھول جائے گا


جھوٹ کو سچ سمجھنے والوں پر
آئنہ قہقہے لگائے گا


سوچتا ہوں تو خوف آتا ہے
تو بھی رستے میں چھوڑ جائے گا


وہ تو ناداں ہے کوئی روکو اسے
وہ زمانے سے ہار جائے گا


ہم نے پل پل کو آزمایا ہے
اب ہمیں وقت آزمائے گا


ہجر کی رات کاٹنے والو
کون آتا ہے کون آئے گا