محبت ابتدا میں ہے جفائیں نا مناسب ہیں

محبت ابتدا میں ہے جفائیں نا مناسب ہیں
تمہارے روٹھنے کی یہ ادائیں نا مناسب ہیں


یہ شاید عمر ایسی تھی محبت ہو گئی مجھ کو
مگر اس عمر میں اتنی سزائیں نا مناسب ہیں


تمہارے شہر سے جانا مقدر تھا سو جھیلا ہے
مگر اس میں رقیبوں کی دعائیں نا مناسب ہیں


ابھی سے ہجر کی تلخی میں مر جاؤں گا جان جاں
ابھی موسم وفا کا ہے جفائیں نا مناسب ہیں


انہی تاریکیوں میں زندہ رہنے کا ہنر سیکھو
دیے کو مت جلاؤ تم ہوائیں نا مناسب ہیں


یہ شعر و شاعری دائمؔ یہ عشق و عاشقی دائمؔ
مری مانو تمہاری یہ ادائیں نا مناسب ہیں