کب مری بات تو مانا ہے دل

کب مری بات تو مانا ہے دل
اس کا عاشق تو زمانہ ہے دل


یوں اسے دیکھ رہا ہے کب سے
کیا تجھے جان سے جانا ہے دل


رات پہلو میں ترے گزرے گی
خواب تو صرف بہانہ ہے دل


کرنا کچھ غم کہ یہی دنیا ہے
اسی کا نام زمانہ ہے دل


اب مقدر میں بھی قسمت میں بھی
صرف آنسو ہی بہانا ہے دل


وہ ترے پاس ہی تو ہے دائمؔ
اب بتا دے تو بتانا ہے دل