پہلی سی مجھ پہ چشم عنایت نہیں رہی
پہلی سی مجھ پہ چشم عنایت نہیں رہی شاید اب اس کو میری ضرورت نہیں رہی بے وجہ کاٹ دیتا ہے میری ہر ایک بات اس کی نظر میں اب مری قیمت نہیں رہی مجھ سے گریز کرنے لگا جب سے میرا یار مجھ کو بھی اس سے ملنے کی عجلت نہیں رہی وہ بے وفا نہیں یہ مجھے ہے یقیں مگر اب اعتبار کرنے کی ہمت نہیں ...