Farida Alam Fahmi

فریدہ عالم فہمی

فریدہ عالم فہمی کی غزل

    اس کو تنہائی میں سوچوں تو مچل جاتا ہے

    اس کو تنہائی میں سوچوں تو مچل جاتا ہے دل مرا کیسا ہے جو سوچوں سے جل جاتا ہے میری تنہائی سنا دے جو مجھے میری غزل میرا پیکر تری تصویر میں ڈھل جاتا ہے رعب خاموشی ہے یا اس میں ہے پوشیدہ جلال غم صدا دے کے ہی چپ چاپ نکل جاتا ہے میری خاموشی مجھے دیتی ہے قوت تب ہی ٹھوکریں کھا کے مرا دل ...

    مزید پڑھیے

    خواب تھا یا کہ جنوں خوب تھا بیکل مجھ میں

    خواب تھا یا کہ جنوں خوب تھا بیکل مجھ میں برپا رکھتا تھا ہر اک حال میں ہلچل مجھ میں یہ جو آنکھوں سے چھلکتی ہے ہمہ وقت مرے رکھ گیا اپنی نشانی کوئی چھاگل مجھ میں یہ بتاتے ہیں مجھے ہونٹوں کے شکوے میرے آج بھی رہتی ہے لڑکی کوئی پاگل مجھ میں مجھ کو رونے ہی نہیں دیتے ارادے میرے کیا ...

    مزید پڑھیے

    دل کا ہر ساز چھڑا ساز بجے ہیں دل میں

    دل کا ہر ساز چھڑا ساز بجے ہیں دل میں تو جو آیا تو کئی پھول کھلے ہیں دل میں یہ بھی ممکن تھا کہ بچ جاتا تعلق لیکن ہم کو معلوم نہیں تھا کہ گلے ہیں دل میں روشنی خود ہی تجھے میرا پتہ دے دے گی کیونکہ یادوں کے کئی دیپ جلے ہیں دل میں یہ جو سناٹا مری روح میں اترا تھا کبھی اس نے افسانے نئے ...

    مزید پڑھیے

    کہاں سے کلیجہ یہ لائے محبت

    کہاں سے کلیجہ یہ لائے محبت عبث ہے یہ لنگر اٹھائے محبت زمانے میں اس کی ضرورت ہے سب کو جہاں سے ملے کوئی لائے محبت ہے سینہ کشادہ مرے شہر کا پر ہے صد حیف جو تو نہ پائے محبت یہ ہی دہر کی ہے حقیقی کہانی کسی نے نہ پائی دوائے محبت میں تشنہ لبی کو لیے منتظر ہوں میں سن لوں خدایا صدائے ...

    مزید پڑھیے

    ایک آنسو جو مری آنکھ سے ٹپکا ہے ابھی

    ایک آنسو جو مری آنکھ سے ٹپکا ہے ابھی ضبط کی انتہا دل یعنی کہ سمجھا ہے ابھی ایک ہلکی سی مہک آئی ہے مجھ تک دیکھو کون چھو کر مری دہلیز کو گزرا ہے ابھی موت کی پائے گا اک روز سزا کہہ دو اسے حق جو جینے کا یہاں مانگنے آیا ہے ابھی جو مرے دل میں دھڑکتا رہا دھڑکن بن کر سیڑھیاں دل کی مرے ...

    مزید پڑھیے

    خواب آنکھوں کے یہ بے جان کہاں ہوتے ہیں

    خواب آنکھوں کے یہ بے جان کہاں ہوتے ہیں راستے صبر کے آسان کہاں ہوتے ہیں جو گئے آپ تو تنہائی یہاں رہنے لگی کہ نگر دل کے یہ ویران کہاں ہوتے ہیں کوئی مر جائے سسکتا رہے دم بھرتا رہے ہنسنے والے یہ پریشان کہاں ہوتے ہیں درد تو شور مچاتا ہے اکیلے من میں دل کے دالان بھی سنسان کہاں ہوتے ...

    مزید پڑھیے

    جو تری شرط پہ بھٹی سے پگھل کر نکلے

    جو تری شرط پہ بھٹی سے پگھل کر نکلے ہم وہ شاعر ہیں جو احساس میں ڈھل کر نکلے کتنا مسرور تھا وہ اس کو نہیں تھا معلوم ہم کیوں آواز پہ یوں ہاتھوں کو مل کر نکلے ہم وہی لوگ ہیں جو سن کے صدائے ہجرت اپنے قدموں میں سفر اپنا کچل کر نکلے یہ مرے لفظ مری سوچ کے جوہر یہ تو منجمد بحر گراں سے یہ ...

    مزید پڑھیے

    اب تو آ جا مری پلکیں ہیں یہ پیاسی کب سے

    اب تو آ جا مری پلکیں ہیں یہ پیاسی کب سے فرش رہ بیٹھی ہے آ دیکھ اداسی کب سے مجھ کو بھی اچھا نہیں لگتا سنورنا لیکن ترک تو نے کیا یہ ذوق لباسی کب سے گھر میں رشتوں کی کڑی ٹوٹ گئی ہو جیسے گھر میں رہنے لگی اک بات ذرا سی کب سے بانٹتا پھرتا ہے در در تو محبت سب کو گھر میں بیٹھی ہے ادھر دیکھ ...

    مزید پڑھیے

    روز تارے شمار کون کرے

    روز تارے شمار کون کرے جیت کو اپنی ہار کون کرے تجھ سے دھوکے ملے سدا ہم کو تجھ پہ پھر اعتبار کون کرے بھیڑیوں کا ہوا ہے یہ جنگل بھیڑیوں کا شکار کون کرے جو نہ آئے گا لوٹ کر واپس اس کا دل انتظار کون کرے سوچتی ہوں میں بے وفا کے لیے ہائے دل بے قرار کون کرے عشق کی اوج پر ہو بازی گری فکر ...

    مزید پڑھیے