حادثے ہونے لگیں تو ہم دعا کو ڈھونڈتے ہیں
حادثے ہونے لگیں تو ہم دعا کو ڈھونڈتے ہیں مسلکوں کی قید میں رہ کر خدا کو ڈھونڈھتے ہیں نوچتے ہیں ہم بدن سے خود قبائے زندگانی اور پھر ہم گمشدہ اپنی ردا کو ڈھونڈتے ہیں ہم فضا میں گھولتے ہیں زہر خود سوچوں کا اپنی سانس لینے کے لیے پھر خود ہوا کو ڈھونڈتے ہیں مصلحت کی بادبانی کشتیوں ...