محبت کا دیا ایسے بجھا تھا
محبت کا دیا ایسے بجھا تھا ہوا کے دوش پر رکھا ہوا تھا ستارہ ٹوٹ کر جب بھی گرا تھا عجب دھڑکا سا دل کو لگ گیا تھا عجب وحشت تھی تیرے آئنہ میں جہاں ہر عکس ہی ٹوٹا ہوا تھا لپٹ کر چاند سے رونے لگا تھا ستارہ ٹوٹ کر ڈر سا گیا تھا اسے تھی چاند تاروں کی طلب اور ہمارے پاس تو بس اک دیا ...