Faiz Ludhianvi

فیض لدھیانوی

فیض لدھیانوی کی نظم

    تجارت

    اس میں کیا شک ہے تجارت بادشاہی کاج ہے غور کر کے دیکھ لو تاجر کے سر پر تاج ہے ہند کی تاریخ پڑھ کر ہی سبق حاصل کرو جو تجارت کرنے آئے تھے اب ان کا راج ہے زندہ رہ سکتا نہیں ہرگز تجارت کے بغیر ہم نے یہ مانا کہ یورپ مرکز افواج ہے ہر دکان اپنی جگہ ہے ایک چھوٹی سلطنت نفع کہتے ہیں جسے دراصل ...

    مزید پڑھیے

    استاد

    نیک بچے دل سے کرتے ہیں ادب استاد کا باپ کی الفت سے بہتر ہے غضب استاد کا عام لوگوں کی جہالت دور کرنے کے لیے حق تعالی نے بنایا ہے سبب استاد کا اس کی برکت سے جہاں میں پھیلتی ہیں نیکیاں کیوں نہ پھر استاد سے راضی ہو رب استاد کا کچھ نہ کچھ عمدہ سبق دیتی ہے اس کی زندگی خلق سے خالی نہیں ہے ...

    مزید پڑھیے

    کتاب

    ہر دم علم سکھاتی ہے عقل کے راز بتاتی ہے پیارا نام کتاب ہے اس کا معلومات بڑھاتی ہے کوئی بچہ ہو یا بوڑھا سب کو یکساں بھاتی ہے دادا ابا مول اگر لیں پوتے کے کام آتی ہے گھر بیٹھے ہی دنیا بھر کی ہم کو سیر کراتی ہے اگلے وقتوں کے لوگوں کا سارا حال سناتی ہے اس کی دانائی تو دیکھو جو پوچھو ...

    مزید پڑھیے

    تجدید عمل

    اٹھ از سر نو دہر کے حالات بدل ڈال تدبیر سے تقدیر کے دن رات بدل ڈال پھر درس مساوات کی حاجت ہے جہاں کو آقائی و خدمت کے خطابات بدل ڈال کالا ہو کہ گورا ہو خدا ایک ہے سب کا قومیت بے جا کی روایات بدل ڈال چینی ہو کہ ہندی ہو برابر کے ہیں بھائی وطنیت محدود کے وہمات بدل ڈال کل چھوٹے بڑے آدم ...

    مزید پڑھیے

    عیدی کا مطالبہ

    عید مبارک آئی ہے سچی خوشیاں لائی ہے امی ہم کو عیدی دو عید ہنسانے والی ہے جیب ہماری خالی ہے ابا ہم کو عیدی دو سارے روزے ختم ہوئے پہلے پیسے ہضم ہوئے آپا ہم کو عیدی دو عیدی ہے یہ بھیک نہیں ٹال کے جانا ٹھیک نہیں بھیا ہم کو عیدی دو امی کی ماں جائی ہو صرف سویاں لائی ہو خالہ ہم کو عیدی ...

    مزید پڑھیے

    علم اور جہالت

    وہ بشر جو پڑھ کے بھی کہتا ہو یوں بن کے طالب اور کچھ حاصل کروں کوئی شک اس کی فضیلت میں نہیں اس کا رتبہ ہے فرشتوں سے فزوں وہ بشر کچھ بھی نہ آتا ہو جسے لیکن اس کو شوق ہو عالم بنوں اپنی بے علمی کا اس کو علم ہے نا مناسب ہے اسے جاہل گنوں وہ بشر جو ہو نرا احمق مگر خود سمجھتا ہو کہ دانش‌‌ ...

    مزید پڑھیے

    وقت کی قدر

    اے کہ تو غفلت میں ہے ڈوبا ہوا کام کرنا سیکھ تجھ کو کیا ہوا آدمی ڈٹ کر اگر محنت کرے پھر کما لے اپنا زر کھویا ہوا غور سے دوبارہ پڑھ لینے کے بعد یاد ہو جائے سبق بھولا ہوا اور کمزوری میں ورزش کے طفیل خوب موٹا ہو بدن سوکھا ہوا لیکن اس دنیا میں ایسا کون ہے وقت واپس لائے جو گزرا ہوا جس نے ...

    مزید پڑھیے

    آدمی

    جس قدر دنیا میں مخلوقات ہے سب سے اشرف آدمی کی ذات ہے اس کی پیدائش میں ہے الفت کا راز اس کی ہستی پر ہے خود خالق کو ناز اس کی خاطر کل جہاں پیدا ہوا یہ زمیں یہ آسماں پیدا ہوا عقل کا جوہر اسے بخشا گیا علم کا زیور اسے بخشا گیا اس کے سر میں ہے نہاں ایسا دماغ جس میں روشن ہے لیاقت کا چراغ سوچ ...

    مزید پڑھیے

    جنگ اور نیکی

    غور کے قابل ہے دنیا کا نظام اس کا ہر ذرہ ہے عبرت کا مقام جنگ سے ہوتی ہے پیدا مفلسی مفلسی سے امن ہو جاتا ہے عام امن میں قومیں کہاں لیتی ہیں مال مال سے بڑھتا ہے کبر اے نیک نام کبر ہے پھر پیش خیمہ جنگ کا بس یہی چکر ہے جاری صبح و شام آئے دن ہوتی ہیں یوں تبدیلیاں کوئی آقا بن گیا کوئی ...

    مزید پڑھیے

    کام اور نام

    کچھ کام کرو کچھ کام کرو دنیا میں پیدا نام کرو دن بھر محنت میں شاد رہو جب رات پڑے آرام کرو انجام خدا کے ہاتھ میں ہے تم کوشش صبح و شام کرو تکلیف سے راحت ملتی ہے یہ سودا لو وہ دام کرو ہمت سے آگے بڑھ جاؤ بڑھ کر حاصل انعام کرو ہمدردی سے غم خواری سے ہر شخص کے دل کو رام کرو لوگوں میں تمہاری ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 1 سے 2