علم اور جہالت
وہ بشر جو پڑھ کے بھی کہتا ہو یوں
بن کے طالب اور کچھ حاصل کروں
کوئی شک اس کی فضیلت میں نہیں
اس کا رتبہ ہے فرشتوں سے فزوں
وہ بشر کچھ بھی نہ آتا ہو جسے
لیکن اس کو شوق ہو عالم بنوں
اپنی بے علمی کا اس کو علم ہے
نا مناسب ہے اسے جاہل گنوں
وہ بشر جو ہو نرا احمق مگر
خود سمجھتا ہو کہ دانش مند ہوں
موت ہے اس کی حماقت کا علاج
وہ رہے گا عمر بھر خوار و زبوں
ہر بشر اے فیضؔ یہ کوشش کرے
جس طرح بھی ہو جہالت سے بچوں