مزدور
شاہد دہر کی تصویر بنانے والے اپنی تصویر کی جانب بھی ذرا ایک نظر اے ہر اک ذرے کی تقدیر بنانے والے اپنی تقدیر کے خاکوں کو فراموش نہ کر تیری تقدیر ہے آئینۂ تقدیر جہاں خوب معلوم ہے تیرا غم تنہا مجھ کو تجھ میں اٹھنے کے نشاں تجھ میں سنبھلنے کے نشاں تیری صورت میں نظر آتا ہے فردا مجھ ...