Bimal Krishn Ashk

بمل کرشن اشک

مقبول شاعر، روزمرہ کے تجربات کو شاعری بنانے کے لیے جانے جاتے ہیں، خوبصورت نظمیں اور غزلیں کہیں

Well-known poet, known for drawing upon day-to-day experiences of life

بمل کرشن اشک کی غزل

    تجھ جیسا اک آنچل چاہوں اپنے جیسا دامن ڈھونڈوں

    تجھ جیسا اک آنچل چاہوں اپنے جیسا دامن ڈھونڈوں میلے میلے شعلہ دیکھوں پانی آنگن آنگن ڈھونڈوں یہ کومل دھرتی کیا میرے بھاری دکھ کا بوجھ سہے گی ادھر ادھر لاکھوں دنیائیں کیوں نہ کوئی اور آنگن ڈھونڈوں ایسا بھی کیا پیار کہ جس سے کل دنیا پیلی پڑ جائے کیسر آنچل آنچل دیکھوں ہلدی دامن ...

    مزید پڑھیے

    رونے والوں نے ترے غم کو سراہا ہی نہیں

    رونے والوں نے ترے غم کو سراہا ہی نہیں رات خوش رہ کے بھی کٹ سکتی ہے سوچا ہی نہیں نہ کہیں ابر کا گھونگھٹ نہ ہوا کی پازیب دن کئی دن سے ترے رنگ میں دیکھا ہی نہیں تو بھی ان اجڑے دیاروں میں ہے میری مانند ایسا لگتا ہے کہ تو نے مجھے دیکھا ہی نہیں تجھ سے شکوہ بھی اگر ہو تو کوئی بات بھی ...

    مزید پڑھیے

    کدھر جاؤں کہیں رستا نہیں ہے

    کدھر جاؤں کہیں رستا نہیں ہے کہاں ڈوبوں کہ دل دریا نہیں ہے ادھر بادل کبھی برسا نہیں ہے جہاں تک شاخ ہے پتہ نہیں ہے اسے چھت پر کھڑے دیکھا تھا میں نے کہ جس کے گھر کا دروازہ نہیں ہے وہی ہے گھونسلہ چمنی کے پیچھے مگر چڑیوں کا وہ جوڑا نہیں ہے بدن کے لوچ تک آزاد ہے وہ اسے تہذیب نے ...

    مزید پڑھیے

    مری بھی مان مرا عکس مت دکھا مجھ کو

    مری بھی مان مرا عکس مت دکھا مجھ کو میں رو پڑوں گا مرے سامنے نہ لا مجھ کو میں بند کمرے کی مجبوریوں میں لیٹا رہا پکارتی پھری بازار میں ہوا مجھ کو تو سامنے ہے تو آواز کون سنتا ہے جو ہو سکے تو کہیں دور سے بلا مجھ کو تو عکس بن کے مرے آئینے میں بیٹھا رہا تمام عمر کوئی دیکھتا ہوا مجھ ...

    مزید پڑھیے

    چراغ جلنے لگیں اور دل مچلنے لگے

    چراغ جلنے لگیں اور دل مچلنے لگے ادھر ہو رات ادھر کوئی جی کو ملنے لگے اداس اوس کی بوندوں سے بجھنے جلنے لگے تم آ رہو تو ستاروں کی لو سنبھلنے لگے یہ دیودار کی ٹہنی پہ تھم گیا سا چاند ہوا چلے تو ابھی کروٹیں بدلنے لگے تمام رات دھواں سا اچھالتی رہی رات رکی تو ٹھٹھرے ہوئے ہاتھ پاؤں ...

    مزید پڑھیے

    جو دل میں اس کو بسائے وہ اور کچھ نہ کرے

    جو دل میں اس کو بسائے وہ اور کچھ نہ کرے وہ روپ ہے کہ اسے دیکھیے تو جی نہ کرے جو درد دل میں اٹھے آہ کھینچنے سے ڈرے وہ آئنہ ہے کہ موج ہوا شکست کرے کھلیں گی راہ میں اس رات برف کی کلیاں گھروں میں گھومتے پھرتے ہیں بادلوں کے پرے ہوا ادھر کی چلی بھی تو درد مر نہ گیا یہی ہوا ہے کہ کچھ زخم ...

    مزید پڑھیے

    پت جھڑ کا موسم تھا لیکن شاخ پہ تنہا پھول کھلا تھا

    پت جھڑ کا موسم تھا لیکن شاخ پہ تنہا پھول کھلا تھا جس کو ہم پتھر سمجھے تھے چشمہ جیسا پھوٹ بہا تھا اب تو آنکھیں پاپ بھری ہیں ایک سمے یارو ایسا تھا اگلے گھر کی چھت کے پیچھے چاند بہت پیارا لگتا تھا ننگ دھڑنگ اک ننھا منا پیچھے پیچھے دوڑ رہا تھا آگے اڑنے والے وقت نے پل بھر کو مڑ کر ...

    مزید پڑھیے

    اب تک تو یہی پتا نہیں ہے

    اب تک تو یہی پتا نہیں ہے اس شہر میں کیا ہے کیا نہیں ہے پتے کو نہ اس طرح سے دیکھو ٹہنی سے ابھی گرا نہیں ہے چپ چاپ کھڑا ہوا ہوں کب سے احساس تو ہے صدا نہیں ہے اک لمحے میں میں بھی تو بھی دکھ بھی ظالم کوئی وقت سا نہیں ہے جو عکس ہے آئنے میں میرا اس سے کوئی واسطہ نہیں ہے اس راہ پہ چل رہا ...

    مزید پڑھیے

    چاند کو ریشمی بادل سے الجھتا دیکھوں

    چاند کو ریشمی بادل سے الجھتا دیکھوں وہ ہوا ہے کبھی آنچل کبھی چہرہ دیکھوں دیکھنے نکلا ہوں دنیا کو مگر کیا دیکھوں جس طرف آنکھ اٹھاؤں وہی چہرہ دیکھوں دائرہ کھینچ کے بیٹھا ہوں بڑی مدت سے خود سے نکلوں تو کسی اور کا رستہ دیکھوں یہ وہ دروازہ ہے کھولوں تو کوئی آ نہ سکے اور اگر بند ...

    مزید پڑھیے

    اگر تجھ سے ہوں تو پھر اور کیا ہوں

    اگر تجھ سے ہوں تو پھر اور کیا ہوں میں کس جیسا ہوں کس کس سے جدا ہوں مجھے معلوم ہے کتنا برا ہوں یہ کیا کم ہے کہ اپنا آئنہ ہوں کوئی دیوار سی ٹوٹی ہے شاید میں اندر ہی کہیں گرنے لگا ہوں کبھی تو سامنے آؤں گا اپنے کہ اپنی راہ میں کب سے کھڑا ہوں مجھے احساس نے گھیرا ہوا ہے میں اپنے آپ ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 3 سے 4