Bimal Krishn Ashk

بمل کرشن اشک

مقبول شاعر، روزمرہ کے تجربات کو شاعری بنانے کے لیے جانے جاتے ہیں، خوبصورت نظمیں اور غزلیں کہیں

Well-known poet, known for drawing upon day-to-day experiences of life

بمل کرشن اشک کی نظم

    وہ: ایک

    میں جب اس سے ملنے جاتا ہوں اکیلے راستے پر ان گنت آنکھیں ستاروں سنگ ریزوں پتیوں کی میرے قدموں پر جمی ہوتی ہیں لیکن میرے سر پر ہاتھ ہوتا ہے کسی کا جب میرے کپڑوں کے گہرے زخم بے آواز جیبیں بھر نہیں سکتے تمنائیں سر مژگان غربت میرے دل میں پھوٹ کر روتی ہیں لیکن میرے سر پر ہاتھ ہوتا ہے ...

    مزید پڑھیے

    نام اس کا

    نام جب لیتا ہوں ہونٹوں پر زباں کو پھیرتا ہوں کیوں کہ اس کے نام میں اس کی زباں اس کے لبوں کا ذائقہ ہے جب بدن وہ نام لیتا ہے تو ایسے جھنجھناتا ہے کہ جیسے اس کی زہری انگلیوں نے چھو لیا ہو نام اس کا اس کے اپنے بازوؤں کے دائرے کی طرح شوریدہ بدن کو گھیرتا ہے نام اس کا پانیوں میں گھول کر پی ...

    مزید پڑھیے

    پیار ہے وہ

    ننھی منی دودھ کی خوشبو لنڈھاتی گڈھلیوں چلتی محبت بانٹتی تتلاہٹوں کا قافلہ سالار ہے وہ رس سے بھاری ہونٹ چندن سی مہکتی زلف امرت سے بھرے الٹے کٹوروں لجلجی لذت سے بوجھل ٹہنیوں کا خندقوں قوسوں تکونوں کا علمبردار ہے وہ جھکتی کمروں برف سے بالوں بدن کے دکھتے جوڑوں جنتی پیروں کی خاطر ...

    مزید پڑھیے

    اعادۂ حکایتیں

    وہ دن جو گزرے ہیں بھولی بسری حکایتیں ہیں کہ دوستوں سے نہ کوئی شکوہ نہ دشمنوں سے شکایتیں ہیں کچھ ایسا لگتا ہے جیسے اب تک میں ریل میں تھا برا بھلا جو تھا آنے جانے کے کھیل میں تھا شجر شجر تھیں حقارتیں بھی محبتیں بھی شعور غم کے مظاہرے بھی مسرتیں بھی جو مسکرائے تھے ان کے حالات مختلف ...

    مزید پڑھیے

    نظم

    عاشق وہ اہل ہوس کے بیچ میں دو ایک ایسی ٹرافیاں تھیں سب کو یہ معلوم تھا ٹیمیں برابری کی رہیں گی سب بدن کے حوصلے ہیں جیب کی کاری گری ہے جو رٹائر ہو گیا وہ گیروے کپڑے پہن کر روح کی مالا کے اک سو آٹھ دانے بیچتا ہے سب بدن کے حوصلے تھے پنشنیں تنخواہ کا اکثر تہائی ہی رہی ہیں اور قیمت ...

    مزید پڑھیے