وہ: ایک
میں جب اس سے ملنے جاتا ہوں اکیلے راستے پر ان گنت آنکھیں ستاروں سنگ ریزوں پتیوں کی میرے قدموں پر جمی ہوتی ہیں لیکن میرے سر پر ہاتھ ہوتا ہے کسی کا جب میرے کپڑوں کے گہرے زخم بے آواز جیبیں بھر نہیں سکتے تمنائیں سر مژگان غربت میرے دل میں پھوٹ کر روتی ہیں لیکن میرے سر پر ہاتھ ہوتا ہے ...