جسم میں خواہش نہ تھی احساس میں کانٹا نہ تھا
جسم میں خواہش نہ تھی احساس میں کانٹا نہ تھا اس طرح جاگا کہ جیسے رات بھر سویا نہ تھا اب یہی دکھ ہے ہمیں میں تھی کمی اس میں نہ تھی اس کو چاہا تھا مگر اپنی طرح چاہا نہ تھا جانے والے وقت نے دیکھا تھا مڑ کر ایک بار گو ہمیں پہچانتا کم تھا مگر بھولا نہ تھا ہم بہت کافی تھے اپنے واسطے ...