Bimal Krishn Ashk

بمل کرشن اشک

مقبول شاعر، روزمرہ کے تجربات کو شاعری بنانے کے لیے جانے جاتے ہیں، خوبصورت نظمیں اور غزلیں کہیں

Well-known poet, known for drawing upon day-to-day experiences of life

بمل کرشن اشک کی غزل

    جس کی ہر بات میں قہقہہ جذب تھا میں نہ تھا دوستو

    جس کی ہر بات میں قہقہہ جذب تھا میں نہ تھا دوستو وہ جو ہنستا ہنساتا تھا اس شہر میں ہو لیا دوستو ایک ایک کر کے اہل علم چل دیے شہر ویران ہے ایک لے دے کے میں بچ رہا ہوں سو مجھ میں ہے کیا دوستو ایک دو پھول تھے سکھ کے ٹہنی پہ سو وہ بھی مرجھا گئے ورنہ اس پیڑ پہ ہر سمے ہر طرف رنگ تھا ...

    مزید پڑھیے

    یوں نہ جان اشک ہمیں جو گیا بانا نہ ملا

    یوں نہ جان اشک ہمیں جو گیا بانا نہ ملا دور لے جائے جو مجھ سے کوئی ایسا نہ ملا خالی ہاتھ اب کے گزرنے نہ دی پیڑوں نے بسنت پت جھڑ آئی تو کسی شاخ پہ پتا نہ ملا اپنا سایہ ہی ڈراتا ہو تو کس سے کہیے کہیے کس منہ سے کہ کس کو کوئی اپنا نہ ملا آئنہ دیکھنے ٹھہرے تو نظر کانپ گئی اور جو عکس ہمیں ...

    مزید پڑھیے

    مرے بدن کی تپش روح تک اتارے گا

    مرے بدن کی تپش روح تک اتارے گا وہ آئنے میں کبھی میرا روپ دھارے گا شعور غم اسے دہرائے گا ہزاروں بار یہ ایک رات کئی سال تک گزارے گا کبھی تو آئے گی باد سموم اس جانب کبھی تو وقت مجھے شاخ سے اتارے گا یوں ننگے سر نہ چلو کوچۂ تصور میں خیال لفظ کا پتھر اٹھا کے مارے گا اے اہل شہر اٹھاؤ ...

    مزید پڑھیے

    دکھتی ہے روح پاؤں کو لاچار دیکھ کر

    دکھتی ہے روح پاؤں کو لاچار دیکھ کر رک جائیں گے کہیں کوئی دیوار دیکھ کر سبکی نہ ہو کہیں طرف یار دیکھ کر آنکھیں اٹھائیے بھی تو دستار دیکھ کر نکلو جو بن سنور کے تو بازار دیکھ کر مانگیں ہیں مول شکل خریدار دیکھ کر کہنا تو بس یہی ہے کہ چاہیں ہیں ہم تجھے گھبرائیو نہ بات کا بستار دیکھ ...

    مزید پڑھیے

    دل کی زباں سے اس کو صدا دینا چاہیے

    دل کی زباں سے اس کو صدا دینا چاہیے بیٹھے گلا تو ایسے بلا لینا چاہیے نظریں چرا بچا کے اٹھا لینا چاہیے اوروں کے درد کا بھی مزا لینا چاہیے بستر پہ آسمان کے ٹھٹھرے ہے چندر ما بادل ادھر ادھر سے دبا لینا چاہیے کاندھے سمے کے بوجھ سے شل ہو گئے تو کیا یہ بوجھ مسکرا کے اٹھا لینا ...

    مزید پڑھیے

    کھا لو پی لو اشکؔ نہ جانے کس پل دھوپ ڈھلے میلے میں

    کھا لو پی لو اشکؔ نہ جانے کس پل دھوپ ڈھلے میلے میں کس پل تارا چھٹکے کس پل سورج ڈوب چلے میلے میں نتھرے ستھرے کپڑے پہنے ہنس مکھ لوگ چلے میلے میں روئیں گے پیوند لگے جب بڑ کے پیڑ تلے میلے میں گل ہوں غبارے ہوں کپڑے ہوں سب کا رنگ اتر جاتا ہے میری مان بھلا جو چاہے کوئی چیز نہ لے میلے ...

    مزید پڑھیے

    وہ خامشی ہے کہ خود سے ڈرا ہوا ہوں میں

    وہ خامشی ہے کہ خود سے ڈرا ہوا ہوں میں پتہ نہیں کسے آواز دے رہا ہوں میں کچھ ایسے ڈھب سے گھٹا ہے گئے دنوں میں چاند مرے یہ دھیان پڑا ہے کہ مٹ رہا ہوں میں پلٹ رہوں گا ابھی گھر بہت اداس نہ ہو پہاڑیوں سے گزرتی ہوئی صدا ہوں میں ہوئی جو شام تو دل میں اداسیاں اتریں چراغ جلنے لگے ہیں تو ...

    مزید پڑھیے

    کل رات یوں ہوا کہ پہر دو پہر گئے

    کل رات یوں ہوا کہ پہر دو پہر گئے کوئی کچھ ایسے چیخ پڑا لوگ ڈر گئے ڈوبا غریب چاند تو اگنی برس پڑی وہ دھوپ چمچمائی کہ چہرے اتر گئے کچھ اجنبی سی لگتی ہیں شاخیں ہری بھری تھا جن پہ تیرا سایہ وہ پتے کدھر گئے سپنوں کی کھوج ہی میں کٹے گی یہ رات بھی ایسی ہوا چلی ہے کہ بادل بکھر گئے اس ...

    مزید پڑھیے

    نئی پود کے سوچ محل میں اٹھیں نئی نئی دیواریں

    نئی پود کے سوچ محل میں اٹھیں نئی نئی دیواریں جیسے گھر والے ویسا گھر جیسا گھر ویسی دیواریں کس سے گلا کریں وہ یا میں آخر رنج نجی ہوتا ہے اس تک اس کی راہ کی مٹی اور مجھ تک میری دیواریں کئی بات تو گھر میں لیٹے لیٹے دم گھٹنے لگتا ہے آگے پیچھے بڑھتی گھٹتی رہتی ہیں گھر کی دیواریں ہر دن ...

    مزید پڑھیے

    ہر قدم چمپئی پھولوں کے کھلانے والے

    ہر قدم چمپئی پھولوں کے کھلانے والے گم نہ ہو جائیں تری راہ میں جانے والے پھر بڑے زور سے دروازہ کوئی بند ہوا پھر کہا دل نے ابھی آئیں گے آنے والے عمر بھر ڈھونڈتے پھرتے رہے اپنی آواز تیری آواز میں آواز ملانے والے چاند ٹھہرا سا ہوا بند سی پتے چپ سے سو رہے جا کے کہیں پیار جگانے ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 4