اور ہوا دوں دل میں آگ بھڑکتی کو
اور ہوا دوں دل میں آگ بھڑکتی کو شعلہ شعلہ راکھ کرے جو ہستی کو دل تھا ایک بگولا ہجر کے صحرا میں ناچ رہا تھا لے کر وصل کی مستی کو آنکھ کے نخلستان میں ریت بکھرتی ہے کون سا رستہ جاتا ہے اس بستی کو گاؤں سے جو خواب اٹھا کر نکلا تھا شہر میں آ کر بھول گیا پگڈنڈی کو میرا دل تو خالی ہے اب ...