تختۂ مشق ستم مجھ کو بنانے والا
تختۂ مشق ستم مجھ کو بنانے والا تھا وہی روز مرے خواب میں آنے والا منتشر کر دیا شیرازۂ ہستی جس نے خانۂ دل کو مرے تھا وہ سجانے والا روز کرتا رہا وہ وعدۂ فردا مجھ سے عمر بھر عہد وفا تھا جو نبھانے والا اس نے منجدھار میں کشتی کو مری چھوڑ دیا تھا جو طوفان حوادث سے بچانے والا پہلے ...