Barqi Azmi

برقی اعظمی

دلی میں مقیم پرگو شاعر، آل انڈیا ریڈیو کی فارسی سروس سے وابستہ رہے

Poet based in Delhi, works for the Persian service of All India Radio

برقی اعظمی کی غزل

    جب سے میں نے دیکھا ہے ایک خوش نما چہرہ

    جب سے میں نے دیکھا ہے ایک خوش نما چہرہ تب سے ہے نگاہوں میں اس کا چاند سا چہرہ صورت اور سیرت میں امتیاز مشکل ہے ہے ہر ایک چہرے پر ایک دوسرا چہرہ ایک اور دو ہی میں ذہن تھا پراگندہ آ گیا کہاں سے یہ ایک تیسرا چہرہ با وفا سمجھتا تھا جس کو بے وفا نکلا روز وہ بدلتا ہے اک نہ اک نیا ...

    مزید پڑھیے

    پرواز میں جو ساتھ نہ دے آسمان پر

    پرواز میں جو ساتھ نہ دے آسمان پر بہتر ہے خاک ڈالیے ایسی اڑان پر اب قرب و بعد میں نہ رہا کوئی فاصلہ دنیا سمٹ کے آ گئی میرے مکان پر میرا حریف درپئے آزار ہے مرے مجھ کو ہدف بناتا ہے وہم و گمان پر شہ زور سے کبھی نہیں کرتا مقابلہ چلتا ہے اس کا زور فقط بے زبان پر میزان عدل کو نہیں لاتا ...

    مزید پڑھیے

    احساس کا وسیلۂ اظہار ہے غزل

    احساس کا وسیلۂ اظہار ہے غزل آئینہ دار ندرت افکار ہے غزل اردو ادب کو جس پہ ہمیشہ رہے گا ناز اظہار فکر و فن کا وہ معیار ہے غزل گلدستۂ ادب کا گل سر سبد ہے یہ ہیں جس میں گلعذار وہ گلزار ہے غزل آتی ہے جس وسیلے سے دل سے زبان پر خوابیدہ حسرتوں کا وہ اظہار ہے غزل اردو زبان دل ہے غزل اس ...

    مزید پڑھیے

    سکون قلب کسی کو نہیں میسر آج

    سکون قلب کسی کو نہیں میسر آج شکست خواب ہے ہر شخص کا مقدر آج ہے وضع حال مری کیوں یہ بد سے بد تر آج امیر شہر کے بدلے ہوئے ہیں تیور آج ہر ایک شخص ہے اپنے حصار میں محصور ہے سب کے درپئے آزار وہ ستم گر آج کیا ہے گردش دوراں نے در بدر سب کو جو سر میں پہلے تھا وہ پاؤں میں ہے چکر آج سمجھ رہا ...

    مزید پڑھیے

    نہ سمجھے کوئی اس سے دشمنی ہے

    نہ سمجھے کوئی اس سے دشمنی ہے مری اک کم سخن سے دوستی ہے سبھی کے کام آئے ابن آدم یہی دراصل حسن زندگی ہے جسے پڑھنا ہو اس میں پڑھ لے سب کچھ کھلی میری کتاب زندگی ہے مرے کس کام کا ایسا سمندر لب ساحل بھی جس کے تشنگی ہے ہو روداد زمانہ کی جو مظہر وہی دراصل روح شاعری ہے مرے دل پر ہے جس کی ...

    مزید پڑھیے

    گل بدن گلعذار آ جاؤ

    گل بدن گلعذار آ جاؤ جا رہی ہے بہار آ جاؤ ہے اگر مجھ سے پیار آ جاؤ ہے فضا ساز گار آ جاؤ دیدہ و دل ہیں فرش راہ مرے ہمہ تن انتظار آ جاؤ چھوٹ جائے کہیں نہ دامن صبر نہ کرو بیقرار آ جاؤ آ کے چاہو تو پھر چلے جانا بخدا ایک بار آ جاؤ جیسے پہلے ملا تھا میں تم سے تم بھی دیوانہ وار آ ...

    مزید پڑھیے

    امن و صلح و آشتی ہو جیسے بیماری کا نام

    امن و صلح و آشتی ہو جیسے بیماری کا نام ہے سیاست عہد نو میں ایک عیاری کا نام ان کا ظاہر اور باطن دیکھ کر ایسا لگا پارسائی جیسے ہو شاید ریاکاری کا نام جو زمانہ ساز ہیں، ہیں سب کے منظور نظر ہے تغزل میں ترنم آج فن کاری کا نام گردش حالات سے ہے بند جن کا ناطقہ وہ زبان حال سے لیتے ہیں ...

    مزید پڑھیے

    روئے زیبا کو دکھاتے ہیں چلے جاتے ہیں

    روئے زیبا کو دکھاتے ہیں چلے جاتے ہیں کیوں نظر مجھ سے ملاتے ہیں چلے جاتے ہیں حسرت دل مری رہ جاتی ہے دل ہی میں مرے فرض کیا ایسے نبھاتے ہیں چلے جاتے ہیں آپ سے ایسی توقع نہ کبھی تھی مجھ کو شمع امید بجھاتے ہیں چلے جاتے ہیں کچھ تو آداب محبت کا کریں پاس و لحاظ کیا یوں ہی دل کو لگاتے ہیں ...

    مزید پڑھیے

    وہ جلوہ گاہ ناز میں جس وقت آ گئے

    وہ جلوہ گاہ ناز میں جس وقت آ گئے ناز و ادا سے ہوش سبھی کے اڑا گئے دل میں وہ آ کے حسرت و ارماں جگا گئے امید کے چراغ جلا کر بجھا گئے اس طرح اپنا جلوۂ زیبا دکھا گئے آ کر نگاہ شوق سے دل میں سما گئے نخل مراد پھولوں سے میرا سجا گئے وہ آ گئے تو ساری بہاروں پہ چھا گئے کب تک یوں ہی دکھائیں ...

    مزید پڑھیے

    میں سوز دروں اپنا دکھا بھی نہیں سکتا

    میں سوز دروں اپنا دکھا بھی نہیں سکتا کیا مجھ پہ گزرتی ہے بتا بھی نہیں سکتا روشن ہے اسی سے مرا کاشانۂ ہستی اس شمع محبت کو بجھا بھی نہیں سکتا ہے بار سماعت اسے اظہار تمنا یہ حال زبوں اس کو سنا بھی نہیں سکتا زندہ ہے ضمیر اپنا ابھی، سامنے اس کے اپنا سر تسلیم جھکا بھی نہیں سکتا حد ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 1 سے 5