جب سے میں نے دیکھا ہے ایک خوش نما چہرہ
جب سے میں نے دیکھا ہے ایک خوش نما چہرہ تب سے ہے نگاہوں میں اس کا چاند سا چہرہ صورت اور سیرت میں امتیاز مشکل ہے ہے ہر ایک چہرے پر ایک دوسرا چہرہ ایک اور دو ہی میں ذہن تھا پراگندہ آ گیا کہاں سے یہ ایک تیسرا چہرہ با وفا سمجھتا تھا جس کو بے وفا نکلا روز وہ بدلتا ہے اک نہ اک نیا ...