Barqi Azmi

برقی اعظمی

دلی میں مقیم پرگو شاعر، آل انڈیا ریڈیو کی فارسی سروس سے وابستہ رہے

Poet based in Delhi, works for the Persian service of All India Radio

برقی اعظمی کے تمام مواد

43 غزل (Ghazal)

    جب سے میں نے دیکھا ہے ایک خوش نما چہرہ

    جب سے میں نے دیکھا ہے ایک خوش نما چہرہ تب سے ہے نگاہوں میں اس کا چاند سا چہرہ صورت اور سیرت میں امتیاز مشکل ہے ہے ہر ایک چہرے پر ایک دوسرا چہرہ ایک اور دو ہی میں ذہن تھا پراگندہ آ گیا کہاں سے یہ ایک تیسرا چہرہ با وفا سمجھتا تھا جس کو بے وفا نکلا روز وہ بدلتا ہے اک نہ اک نیا ...

    مزید پڑھیے

    پرواز میں جو ساتھ نہ دے آسمان پر

    پرواز میں جو ساتھ نہ دے آسمان پر بہتر ہے خاک ڈالیے ایسی اڑان پر اب قرب و بعد میں نہ رہا کوئی فاصلہ دنیا سمٹ کے آ گئی میرے مکان پر میرا حریف درپئے آزار ہے مرے مجھ کو ہدف بناتا ہے وہم و گمان پر شہ زور سے کبھی نہیں کرتا مقابلہ چلتا ہے اس کا زور فقط بے زبان پر میزان عدل کو نہیں لاتا ...

    مزید پڑھیے

    احساس کا وسیلۂ اظہار ہے غزل

    احساس کا وسیلۂ اظہار ہے غزل آئینہ دار ندرت افکار ہے غزل اردو ادب کو جس پہ ہمیشہ رہے گا ناز اظہار فکر و فن کا وہ معیار ہے غزل گلدستۂ ادب کا گل سر سبد ہے یہ ہیں جس میں گلعذار وہ گلزار ہے غزل آتی ہے جس وسیلے سے دل سے زبان پر خوابیدہ حسرتوں کا وہ اظہار ہے غزل اردو زبان دل ہے غزل اس ...

    مزید پڑھیے

    سکون قلب کسی کو نہیں میسر آج

    سکون قلب کسی کو نہیں میسر آج شکست خواب ہے ہر شخص کا مقدر آج ہے وضع حال مری کیوں یہ بد سے بد تر آج امیر شہر کے بدلے ہوئے ہیں تیور آج ہر ایک شخص ہے اپنے حصار میں محصور ہے سب کے درپئے آزار وہ ستم گر آج کیا ہے گردش دوراں نے در بدر سب کو جو سر میں پہلے تھا وہ پاؤں میں ہے چکر آج سمجھ رہا ...

    مزید پڑھیے

    نہ سمجھے کوئی اس سے دشمنی ہے

    نہ سمجھے کوئی اس سے دشمنی ہے مری اک کم سخن سے دوستی ہے سبھی کے کام آئے ابن آدم یہی دراصل حسن زندگی ہے جسے پڑھنا ہو اس میں پڑھ لے سب کچھ کھلی میری کتاب زندگی ہے مرے کس کام کا ایسا سمندر لب ساحل بھی جس کے تشنگی ہے ہو روداد زمانہ کی جو مظہر وہی دراصل روح شاعری ہے مرے دل پر ہے جس کی ...

    مزید پڑھیے

تمام

1 نظم (Nazm)

    ریختہ

    ریختہ جس کا بڑا نام ہے کیا عرض کروں یہ ہمارے لئے انعام ہے کیا عرض کروں فال نیک اس کا ہے اردو کے لئے اپنا وجود جس کا فیضان نظر عام ہے کیا عرض کروں آپ خود دیکھ لیں کہنے پہ نہ جائیں میرے وہ بھی اس میں ہے جو گمنام ہے کیا عرض کروں میرا مجموعۂ اشعار ہے اس کی زینت بادۂ شوق کا یہ جام ہے ...

    مزید پڑھیے