ریختہ
ریختہ جس کا بڑا نام ہے کیا عرض کروں یہ ہمارے لئے انعام ہے کیا عرض کروں فال نیک اس کا ہے اردو کے لئے اپنا وجود جس کا فیضان نظر عام ہے کیا عرض کروں آپ خود دیکھ لیں کہنے پہ نہ جائیں میرے وہ بھی اس میں ہے جو گمنام ہے کیا عرض کروں میرا مجموعۂ اشعار ہے اس کی زینت بادۂ شوق کا یہ جام ہے ...