ابن آدم برسر پیکار ہے
ابن آدم برسر پیکار ہے گرم ظلم و جور کا بازار ہے دندناتے پھر رہے ہیں شر پسند کون آخر اس کا ذمے دار ہے بو رہا ہے بغض و نفرت کے وہ بیج جس کی اپنی ذہنیت بیمار ہے ہے عزیز اپنا اسے شخصی مفاد مصلحت بیں آج کا فن کار ہے خون انساں کی تجارت کے لئے جس کو اپنا فائدہ درکار ہے کرتا ہے برہم ...