جو اب بھی ان کی یادیں آئیاں ہیں
جو اب بھی ان کی یادیں آئیاں ہیں تو آنکھیں اشک خوں برسائیاں ہیں پرانے زخم کر دیتی ہیں تازہ ستم گر کس قدر پروائیاں ہیں یہ روز و شب یہ صبح و شام کیا ہیں نگار وقت کی انگڑائیاں ہیں اگر دل ہی ہوا شائستہ غم کہاں دنیا میں پھر رعنائیاں ہیں یہ کیا قصہ نکالا تو نے ناصح دل بیتاب پر بن ...