Azhar Ghauri

اظہر غوری

اظہر غوری کی نظم

    اٹوٹ انگ

    مرا سر تم اپنے ہی زانو پہ رکھ کر مجھے پوچھتی ہو! کہ میں کون ہوں کیا ہوں، کیسے ہوں؟ سارے سوالوں کو مٹھی میں رکھ کر ذرا میری اک بات سن لو سنو! یہ تمہارے بدن کا خمار آشنا کیف۔۔۔ نرم و مسلسل مجھے لذتوں کے عمق میں لیے جا رہا ہے میں پل پل کبھی لحظہ لحظہ کبھی دھیرے دھیرے کبھی لمحہ لمحہ ...

    مزید پڑھیے