Aulad-e-Rasool Qudsi

اولاد رسول قدسی

اولاد رسول قدسی کی غزل

    لگتا ہے بحر شب بڑا پر آب دیکھنا

    لگتا ہے بحر شب بڑا پر آب دیکھنا تم کو ڈبو نہ دے کہیں یہ خواب دیکھنا سرسبز کر لو کھیتیاں احساس کی ذرا ہے پر فروغ فکر کا مہتاب دیکھنا غم کا لبادہ اوڑھ کے آؤ نہ تم ادھر ہر برگ گل چمن کا ہے شاداب دیکھنا یادوں کے سبز پودے اگانے دو مجھ کو تم کشت امید کے ہیں یہ اسباب دیکھنا رکھنا قدم ...

    مزید پڑھیے

    رنگیں ادائے دہر کی گردن مروڑ دو

    رنگیں ادائے دہر کی گردن مروڑ دو ناسور زندگی ہے تو زخموں کو پھوڑ دو افسردہ راہگیر کا ہے یہ سکوں رسا پیپل کی سمت سے ذرا تیشے کو موڑ دو ہے ناز سنگ کو کہ وہی اک ہے وجہ زخم شیشے کو آج اس کے مقابل میں چھوڑ دو یادوں کی شب یہ کہتی ہے انوار صبح سے زندہ نقوش ہوں گے تسلسل کو توڑ دو گر چاہو ...

    مزید پڑھیے

    کس قدر ہے تو بے وفا سورج

    کس قدر ہے تو بے وفا سورج شام ہوتے ہی بجھ گیا سورج سخت حدت میں گھر گیا عالم دے گیا دھوپ کو ہوا سورج خود کرن مانگتی ہے تجھ سے پناہ اوڑھ لے ابر کی ردا سورج اب تو بربادیاں ہیں سر پہ ترے وقت اپنا نہ تو گنوا سورج بار غم ڈال کر زمانے پر خوب لیتا رہا مزا سورج جان دے کر بھی راہ سے ...

    مزید پڑھیے

    اڑا غبار ہواؤں کی انجمن میں ہے

    اڑا غبار ہواؤں کی انجمن میں ہے دھواں دھواں سا فضاؤں کی انجمن میں ہے نگاہ منظر دل کش میں چھا گئی سرخی مئے خمار صداؤں کی انجمن میں ہے لباس پوش کی خواہش میں لگ گیا ہے زنگ شکستہ داغ قباؤں کی انجمن میں ہے تم اس سے دور رہو نیند اڑ نہ جائے کہیں تھکن خمیدہ رداؤں کی انجمن میں ہے نظام ...

    مزید پڑھیے

    روز چھپتی ہے یہ خبر تازہ

    روز چھپتی ہے یہ خبر تازہ جل گئے بے گھروں کے گھر تازہ یوں مسلط درندگی ہے یہاں خون پی کر ہوا بشر تازہ تیرہ و تار لیلئ شب سے پھوٹتی ہے نئی سحر تازہ اشک بہتے ہیں چشم غربت سے ہاتھ میں ظلم کے ہے زر تازہ درد میں بھیگتا رہا ساحل موج کرتی رہی سفر تازہ کیسے پرواز فکر میں ہو جمود ہیں ...

    مزید پڑھیے

    بہار وقت کا ہر اک چلن شکستہ ہے

    بہار وقت کا ہر اک چلن شکستہ ہے یہی سبب ہے چمن کا بدن شکستہ ہے تمہاری روح کا آکاش نیلگوں ہے مگر اب آفتاب بدن کی کرن شکستہ ہے یقیں کا پردۂ مبہم پڑا ہی رہنے دو گمان و وہم کی یہ انجمن شکستہ ہے ہوا کے پیر میں زنجیر ڈال دو بڑھ کر کہ عندلیب کا شہر وطن شکستہ ہے فضائے دہر نے اوڑھی ہے ...

    مزید پڑھیے

    ریزہ ریزہ ہوا جواں پتھر

    ریزہ ریزہ ہوا جواں پتھر کہہ رہا ہے یہ داستاں پتھر کھل اٹھے پھول اس کے سینے میں بن گیا ایک گلستاں پتھر برف باری سے زندگی ہے وبال رو کے کہتا ہے بے زباں پتھر کر دیا پاش پاش تیشے نے کتنا بے بس ہے ناتواں پتھر یوں ہے طاری سکوت ہستی پر جیسے ہو نظم کل جہاں پتھر ٹھوکروں سے ہے لالہ زار ...

    مزید پڑھیے

    دل کے صفحوں میں جال لفظوں کا

    دل کے صفحوں میں جال لفظوں کا جان پر ہے وبال لفظوں کا کیسے محفوظ ہوں اصول حروف بڑھ رہا ہے ضلال لفظوں کا الجھے رہتے ہیں سب عبارت میں ہے عجب یہ کمال لفظوں کا حرف تو حرف کٹ گئے نقطے اللہ اللہ جلال لفظوں کا اب قیامت زباں پہ آئے گی ہو رہا ہے قتال لفظوں کا ہے کتابوں میں دیمکوں کا ...

    مزید پڑھیے

    دل کا گلشن جلا گئے کانٹے

    دل کا گلشن جلا گئے کانٹے ان کی یادیں مٹا گئے کانٹے اب ضرورت نہیں رہی گل کی اتنی کثرت سے آ گئے کانٹے زیست میں رہ گئی چبھن ہی چبھن ایسا قبضہ جما گئے کانٹے گل ہی کیا گلستاں بھی حیراں ہے اس قدر مجھ کو بھا گئے کانٹے اب تو خوشیوں کی بو نہیں ملتی ہر طرف غم کے چھا گئے کانٹے ان پہ کلیاں ...

    مزید پڑھیے

    وہ ایک شخص مرا ہم مزاج پہلے تھا

    وہ ایک شخص مرا ہم مزاج پہلے تھا بدل گیا وہی کل میں جو آج پہلے تھا بشر کی پیاس بشر کے لہو سے بجھتی ہے جہاں میں کیا یہی خونی رواج پہلے تھا تمام وقت گزرتا ہے لغویات میں اب ہمارے سر پہ بہت کام کاج پہلے تھا یہ ایسا دور کہ انسانیت بلکتی ہے سکوں سے پر بڑا سادہ سماج پہلے تھا نہ دیکھی ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 1 سے 2